اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی منظوری دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا ختم کرنے پر حتمی مشاورت ہوئی، وفاقی کابینہ نے ملکی معاشی و سیاسی صورتحال پر بھی غور کیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، جس کے بعد وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی سمیت ایجنڈے میں شامل متعدد نکات کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں اسٹیٹ بینک کی کرنسی نوٹوں پروارنش کوٹنگ ختم کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی، کابینہ کو عارضی طور پر وارنش کوٹنگ ختم کرنےکی سمری بھیجی گئی تھی جبکہ کابینہ نے واپڈا ممبرفنانس کی تعیناتی میں توسیع کی بھی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے 61 فوڈ ،نان فوڈ آئٹمزکوپی ایس کیوسی اےفہرست میں شامل کرنے ، اخوت امریکا کیساتھ ریلیف فنڈ عطیات جمع کرنے کے ایم او یو اور
پائیدار ترقی اہداف پروگرام کی کابینہ ڈویژن سے منتقلی کی منظوری بھی دی۔
کابینہ کوحکومت کی جانب سےاعلان کردہ ریلیف پیکجزپرعملدرآمد پر بھی بریفنگ اور کمیٹی برائےقانون سازی اجلاس میں کئےگئے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔
وفاقی وزیر اسدعمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا لاک ڈاؤن مرحلہ وار لگایا تھا،نرمی بھی مرحلہ وار ہوگی، 9 مئی کے بعد اہم فیصلے متوقع ہیں۔
گذشتہ روز وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کا اعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہا تھا کہ معاشی صورتحال،زمینی حقائق مدنظررکھتے ہیں اہم فیصلےکرنےجارہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی ، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں، عوامی نمائندگان ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک کردارادا کریں۔