اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے گیس چوری روکنے کےلئے جامع پلان بنانے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ چوری سے قومی خزانے کو سالانہ پچاس ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پٹرولیم سیکٹر کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کو تیل و گیس کی پیداوار، ڈیمانڈ ،گیس کی قیمتوں اور بقایاجات وصولی میں مشکلات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس میں وزیر پٹرولیم غلام سرور، ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم اور سینئر حکام نے شرکت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 5 سال میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے نئے بلاکس کی منظوری نہیں دی گئی اور پالیسیوں میں تبدیلی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہورہا ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے فیس چوری روکنے کے لئے جامع حکمت عملی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قومی خزانے کو سالانہ پچاس ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
وزیراعظم نے آئل اینڈگیس سیکٹر کیلئے جلد مربوط منصوبہ بندی کی ہدایت کی اور تاپی گیس منصوبے پر جاری پیش رفت کے حوالے سے بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔
عمران خان نے پٹرولیم سیکٹر کے جاری منصوبوں کی ٹائم فریم کے دوران تکمیل کو یقینی بنانے اور رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت بھی دی۔
مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ
گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا تھا، اجلاس میں وزیر اعظم کو کم آمدن طبقے کے لیے گھروں کی فراہمی کے منصوبے پر بریفنگ دی گئی تھی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 5 لاکھ گھروں کی فوری تعمیر اولین ترجیح ہے، گھروں کی تعمیر کے لیے نجی شعبہ آگے آئے۔ منصوبہ رہائشی مسائل کاحل اور اقتصادی ترقی کا باعث ہوگا۔
اس سے قبل وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں توانائی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کے لئے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا بجلی چوروں کے ساتھ بجلی نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی اور نادہندگان کے کنکشن کاٹ دیئے جائیں گے۔