نیویارک: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے حقوق کی بات پر دنیا اسلامی دہشت گردی کا نام لے کر جان چھڑاتی ہے، کشمیر کے 80 لاکھ افراد کی جگہ 80 لاکھ یورپی، عیسائی یا یہودی ہوتے تو عالمی برادری کا رد عمل کیا ایسا ہی ہوتا؟
تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیر اعظم عمران خان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ برائے کشمیر کے وفد کے سربراہان کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔
PM speaking at a dinner that he hosted for OIC Contact Group on Jammu & Kashmir. Members expressed deep concern at the deteriorating human rights situation in IOJ&K. Stressed implementation of UNSC resolutions. #KashmirBleeds pic.twitter.com/YPByTn1d1X
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) September 25, 2019
وزیر اعظم نے عشائیے سے خطاب بھی کیا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کے لیے اہم وقت ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ 80 لاکھ لوگ غیر قانونی طور پر قید کر دیے گئے، بھارت نے غیر آئینی طور پر 51 دن سے مقبوضہ وادی میں کرفیو لگا رکھا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن صرف اس لیے ہے کہ وہاں مسلمان ہیں، مقبوضہ وادی میں ہندو کشمیریوں کو لاک ڈاؤن کا سامنا نہیں۔ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری سے جیسی توقعات تھیں ویسا ردعمل نہیں آیا۔ یہ 80 لاکھ یورپی، عیسائی یا یہودی ہوتے تو عالمی برادری کا رد عمل ایسا ہوتا؟
انہوں نے کہا کہ بھارت جو مقبوضہ وادی میں کر رہا ہے 21 صدی میں ایسی بکواس کہیں نہیں، مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر دنیا خاموش رہتی ہے۔ مسلمانوں کے حقوق کی بات پر دنیا اسلامی دہشت گردی کا نام لے کر جان چھڑاتی ہے۔
Opening statement of Prime Minister Imran Khan at the dinner hosted in honor of Heads of Delegation of OIC Contact Group on Jammu & Kashmir at New York on the sidelines of 74th UNGA Session.#UNGA #UNGA74 #PMIKInUSA pic.twitter.com/fWrbAOQEE5
— Govt of Pakistan (@pid_gov) September 25, 2019
وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی ملاقات کا مقصد مسئلہ کشمیر پر مسلم ممالک کے مشترکہ پلان کی تشکیل ہے، 80 لاکھ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنانا ہوگی۔ عالمی برادری کو کشمیریوں کو درپیش مصائب سے متعلق سمجھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو 51 روز گزر گئے، دنیا کو بتانا ہے کشمیر میں جانور نہیں انسان بستے ہیں، مقبوضہ وادی میں ریاستی دہشت گردی کا تخلیق کار مودی ہے۔ مودی ایسے گھوم رہا ہے جیسے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا سربراہ ہو، مودی کی یہ کیسی بکواس جمہوریت ہے جہاں انسانوں سے ایسا سلوک ہوتا ہو۔