تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

شہباز شریف چوہا نمبر ون ہے، وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہا تھا: وزیر اعظم

مانسہرہ: وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر اپوزیشن رہنما پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف چوہا نمبر ون ہے، وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہا تھا۔

مانسہرہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کہتا ہے میں اگر ہوتا تو ایبسولوٹلی ناٹ نہ کہتا امریکیوں کو ناراض نہ کرتا، وہ کہتا ہے امریکی یا یورپی دیکھوں تو بوٹ پالش شروع کر دیتا ہوں۔

عمران خان نے خطاب میں کہا شہباز شریف کا نام میں چیری بلاسم رکھ دیتا ہوں، شہباز شریف اچکن سنبھال کر رکھو وہ کسی اور کو دینا پڑے گی، 27 تاریخ کو اسلام آباد جلسے کے لیے پوری قوم کو دعوت دیتا ہوں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ضمیر کو خریدنے کے لیے 20 کروڑ روپے صالح محمد کے سامنے رکھے گئے تھے، لیکن میں انھیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انھیں 50 کروڑ بھی آفر کرتے تب بھی وہ آج پی ٹی آئی ہی میں ہوتے۔

انھوں نے کہا میں ہر جلسے میں اپنے آپ کو کہتا ہوں فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، لیکن جب تقریر کے لیے کھڑا ہوتا ہوں تو پنڈال سے ڈیزل کی آوازیں آتی ہیں، برے اور مشکل وقت میں پوری کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔

انھون نے کہا اللہ نے مجھ سے اور میری حکومت سے وہ کام لیا جو کسی حکومت نہیں کیا، ہم نے اسلاموفوبیا کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد منظور کرائی، پوری دنیا میں 15 مارچ ہر سال اسلاموفوبیا کے خلاف دن منایا جائے گا، صرف ریاست مدینہ کے اصولوں پر چل کر ہی دنیا میں ہرے پاسپوٹ کی عزت ہو سکتی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا تین چوہے مل کر میرا شکار کرنے آ رہے ہیں لیکن ہم ان کو شکست دیں گے، یہ ایک چیز چاہتے ہیں کسی طرح ان کے کرپشن کے کیسز ختم کر دوں لیکن ان کے کرپشن کے کیسز ختم کرنا ملک سے بڑی غداری ہوگی۔

انھوں نے کہا جب امریکا نے ڈرون حملے کیے اس وقت ان 3 میں سے 2 چوہے ملک کے سربراہ تھے، انھوں نے اپنا پیسہ سوئس اکاؤنٹ، آف شور کمپنیوں میں رکھا مگر ایک بار ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کی، ان کو شرم نہیں آتی کم سے کم منہ سے تو بول سکتے تھے۔

Comments

- Advertisement -