تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

پاکستان کا قرضہ 6 ہزارارب سے 30 ہزارارب تک پہنچ گیا، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کاقرضہ6ہزار ارب سے 30ہزار ارب تک پہنچ گیا، قوم کااربوں روپیہ لوٹ کرکھالیاگیا، پیسے ہوں گے تو ترقیاتی کام ہوگا اور ملک بھی ترقی کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ10سال میں پاکستان کاقرضہ6ہزار ارب سے 30ہزار ارب تک پہنچ گیا، قوم کااربوں روپیہ لوٹ کر کھا لیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ سے دس سال کے قرضوں سے متعلق تفصیلات پوچھی ہیں، ماضی کے قرضوں کی اقساط کیلئے مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں ، پیسے ہوں گے تو ترقیاتی کام بھی ہوں‌ گے اور ملک بھی ترقی کرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کیلئے لیا گیابیرونی قرضہ کیسےخرچ کیا گیا؟ عوام کوبھی بتائیں گےکہ ان کیلئے لیا گیا قرضہ کہاں خرچ کیا گیا؟

ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم ایک اہم منصوبہ ہے، ہاؤسنگ اسکیم سے بے گھر لوگوں کو اپنے گھر ملیں گے اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے.

وزیراعظم نے کہا ہم ملک کی ترقی کیلئے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، ون ونڈو آپریشن کے ذریعے منصوبے کا آغازکر رہے ہیں، منصوبے کی تکمیل سےہماری معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔

مزید پڑھیں : گزشتہ حکومت18ارب ڈالر کا خسارہ ورثے میں چھوڑ کر گئی، وزیراعظم

یاد رہے گذشتہ روز نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب تک 10سالوں میں قرضہ بڑھ گیا، 10سے 20 ارب ڈالر کا شارٹ فال ہے،گزشتہ حکومت18ارب ڈالر کا خسارہ ورثے میں چھوڑ کر گئی۔

عمران خان نے کہا تھا منی لانڈرنگ کو پہلے روکا ہوتا توآج قرضہ نہ لینا پڑتا میں آپ کو مشکل وقت سے نکالوں گا، کچھ عرصہ مشکل دورسے گزرنا پڑے گا، پاکستان کواس مشکل سے نکال لیں گے، روڈ میپ میں بتائیں گے مشکل سے نکلنے کیلئے کیا اقدامات کررہےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکا پڑے تو گھرمشکل وقت سے گذرتا ہے،اڑتالیس گھنٹے سے شور مچا ہوا ہے کہ جیسے قیامت آگئی،قرضہ واپس کرنے کے لیے قرض چاہیے، ہم آج اصلاحات کر رہے ہیں، اس کے ثمرات کچھ ماہ بعد نظرآئیں گے۔

Comments

- Advertisement -