تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

وزیر اعظم عمران خان کا امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان

اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان کردیا ، بھارت اس سےزیادہ کشیدگی کوآگے نہ بڑھائے اور کشیدگی کم کرنے اور امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھاجائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپوزیشن کاشکرگزارہوں،خراج تحسین پیش کرتا ہوں، حکومت اور اپوزیشن سمیت قوم متحد ہے، خراج تحسین پیش کرتاہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 26 جولائی کوجب وزیراعظم نہیں بنا تھا اس وقت ایک بیان دیا تھا، بھارت دوستی کی طرف ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم بڑھائیں گے، میرے بیان دینےکی ایک وجہ تھی، ایشیا میں غربت ہے، اس لیےاس قسم کابیان دیاتھا۔

عمران خان نے کہا چین نے اپنے لوگوں کوغربت سے نکالا، امریکاجب دہشت گردی کیخلاف جنگ پر پیسہ لگا رہا تھا، چین نے اپنے لوگوں پر پیسہ لگایا۔

ان کا کہنا تھا 26 جولائی کوبھارت کوامن اورمذاکرات کی پیشکش کی، مودی کواقوام متحدہ میں ملاقات کیلئےخط بھی لکھا، مودی کو لکھےگئے خط کاجواب مثبت نہیں آیا اس کی وجہ بھارتی الیکشن تھے، ہم نے سوچا بھارت میں الیکشن ہوجائیں اس کے بعد بات آگے بڑھائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کرتاپور راہداری کھول کر بھارت کو پھر مثبت پیغام دیا، کرتارپور راہداری کھولنے کے باوجود بھارت سے منفی بیانات آرہے تھے، ہمیں خوف تھا بھارت کی جانب سےکوئی ڈرامہ رچایاجائےگا، اس دوران پلواما کا واقعہ ہوگیا، آدھاگھنٹہ بھی نہیں ہوا تھا کہ پاکستان پر الزام لگا دیا گیا۔

ہمیں خوف تھا بھارت کی جانب سےکوئی ڈرامہ رچایاجائےگا

عمران خان کا کہنا تھا کہ پلواماواقعے کا وقت دیکھے، پاکستان میں کتنے اہم اقدامات ہورہے تھے، پلواما واقعے سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو سکتا تھا؟ بھارت کو آفر کی آپ ثبوت دیں ہم کارروائی کریں گے۔

انھوں نے کہا تمام سیاسی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان پر دستخط کیے ہوئے ہیں، یہ نہیں کہتا پلواما واقعہ بھارت نے کرایا، یہ بتائیں ہمیں اس سے کیا فائدہ؟ بدقسمتی سے بھارت نے ثبوت دینے کے بجائے جنگی جنون بڑھایا۔

وزیراعظم کا مثبت رپورٹنگ پر پاکستان میڈیا کو خراج تحسین پیش

وزیراعظم نے مثبت رپورٹنگ پر پاکستان میڈیا کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا، افسوس ہے بھارت میں جس طرح جنگی جنون تھا شک تھا کچھ نہ کچھ ہوگا، بھارت کو کہا آپ ہمیں ثبوت دیں ہم کارروائی کیلئے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے آج ڈوزیئر بھیجا ہے لیکن 2 دن پہلے دراندازی کی، بھارت ہمیں پہلے ڈوزیئر نہیں دے سکتا تھا، دراندازی کرنے کے 2 دن بعد ڈوزیئر دیئے جارہے ہیں، پہلی مرتبہ ایک چانس ہے کہ مذاکرات کے ذریعے افغانستان میں امن آئے۔

پہلی دراندازی پرذمہ دار ریاست بن کرہم نے ایکشن نہیں لیا

عمران خان نے کہا بھارت نے رات کو پاکستان میں دراندازی کی، میری آرمی چیف سے بات ہوئی، آرمی چیف سے ملاقات میں فیصلہ کیا ابھی کچھ نہیں کرتے، پہلی دراندازی پر ذمہ دار ریاست بن کرہم نے ایکشن نہیں لیا، اگلے دن جواب صرف اس لیے دیا کہ ہم بھی کرسکتے ہیں، اگلے دن جواب دیا تو 2 بھارتی طیاروں نے پھر دراندازی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ کل شام نریندر مودی سےبات کرنے کی کوشش کی، ہماری فوج نے دہشت گردی کےخلاف پر عزم جنگ لڑی ہے، پوری قوم اس وقت متفق ہے، پاکستان نہ بھارت کے مفاد میں ہے کہ کشیدگی آگے بڑھے ، سب کی کوشش یہ ہے کہ دونوں ممالک میں کشیدگی میں کمی آئے۔

کوئی بھی کشمیری اس وقت آزادی کےعلاوہ اورکچھ سننےکیلئےتیارنہیں

وزیر اعظم نے کہا کشیدگی کی بنیادی وجہ مقبوضہ کشمیر ہے، گزشتہ4سال میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی انتہا کی، مقبوضہ کشمیر میں تحریک مزید مضبوط ہوگئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں اب کوئی بھی کشمیری لیڈر بھارت کیساتھ نہیں رہنا چاہتا، کوئی بھی کشمیری اس وقت آزادی کے علاوہ اورکچھ سننے کیلئے تیار نہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نےفوری پاکستان پر انگلی اٹھائی، بھارت کویہ پوچھناچاہیے کہ19سال کے نوجوان نے ایساکیوں کیا، کیا بھارت اب تک مقبوضہ کشمیرمیں کامیاب نہیں ہوا کیا آگے کامیاب ہوگا، بھارت میں اس وقت مقبوضہ کشمیر پر بحث کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا نائن الیون کے بعد سب سے زیادہ خودکش حملےتامل ٹائیگرز نے کیے تھے، بھارت کی موجودہ حکومت جنگی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے، اچھی طرح جانتا ہوں بھارت میں بھی لوگ جنگی ماحول نہیں چاہتے۔

پاکستان اوربھارت کےپاس اہم ہتھیار ہیں جنگ کاسوچنابھی نہیں چاہیے

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اوربھارت کےپاس اہم ہتھیار ہیں جنگ کا سوچنا بھی نہیں چاہیے، مجھے ڈر ہے غلط اندازے نہ لگا بیٹھے، غلط اندازوں سے دنیا تباہ ہوجائےگی۔

عمران خان نے کہا دنیاکی بڑی فوج افغانستان میں کئی سال تک لڑی پھر بھی مذاکرات پر آئے، پاکستان بھارت کو نیوکلیئر بلیک میل کیوں کرے گا؟ بھارت نے اب کچھ کیا تودفاع میں ہم بھی جواب دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے، چاہتے ہیں خطہ ترقی کرے اور غربت کا خاتمہ ہو، اس قسم کی کشیدگی نہ پاکستان کوفائدہ دیتی ہے نہ بھارت کوفائدہ دیتی ہے، کشیدگی کم کرنے اور امن کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

کسی بھی قوم کو پیچھے کی طرف دھکیلیں گے تو غیرت مند قوم آزادی کیلئے لڑےگی

وزیراعظم نے کہا پاکستان کا ہیرو ٹیپوسلطان ہے، جنگ کوئی نہیں جیت سکتا، انسانیت کی شکست ہوتی ہے، کسی بھی قوم کو پیچھے کی طرف دھکیلیں گے تو غیرت مند قوم آزادی کے لئے لڑےگی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھےمعلوم ہے پاکستان کی فوج کس جگہ پر کس تیاری سے کھڑی ہے، مجھے یہ بھی معلوم ہے کل رات بھارت نے میزائل حملے کا منصوبہ بنایا تھا، میزائل حملے کا منصوبہ بعد میں بھارت نے کینسل کیا، دونوں ممالک کے پاس کیسی طاقت ہے مجھے اس کا معلوم ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا بھارت اس سےزیادہ کشیدگی کوآگےنہ بڑھائے۔

Comments

- Advertisement -