تازہ ترین

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

کرونا کی چوتھی لہر کا خدشہ، وزیراعظم کی قوم سے اپیل، پابندیوں‌ کا عندیہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں کرونا چوتھی لہر کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے صورت حال خراب ہونے کی صورت میں پابندیاں لگانے کا عندیہ دے دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا صورت حال سے متعلق قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’ کرونا وبا کی صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں،اس وقت ڈیلٹا وائرس (بھارتی ویرینٹ )  پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے بہت بڑاخطرہ بنا ہوا ہے،  بنگلادیش میں کرونا کی نئی قسم پھیلنے کے بعد حالات بہت خوفناک صورت اختیار کرگئے‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک اللہ نے پاکستان پرخاص کرم کیا ہوا ہے،دنیا میں پاکستان تیسرےنمبرپر ہےجس نےکرونا انسداد کے حوالے سے بہتر اقدامات کیے،  ہم وہ واحد ملک تھے جس نے رمضان میں اپنی مساجد عبادات کے لیے کھولی رکھیں‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ کرونا کی بھارتی قسم پھیلنے کے باعث انڈونیشیاکےحالات بہت خراب ہوگئے ہیں، اگر ہم نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو صورت حال یہاں بھی خراب ہوسکتی ہے اور ہم پھر دوبارہ لاک ڈاؤن کی طرف جاسکتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرونا کیسز میں کمی آئی تھی مگر اب ایک بار پھر سے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنا ہے، اگر عوام نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو لاک ڈاؤن جیسے سخت فیصلے کرنے پڑیں گے۔

’لاک ڈاؤن سے سب سے بڑا نقصان کمزور اور غریب طبقے کو ہوتا ہے کیونکہ لاک ڈاؤن میں ریسٹورنٹ، شادی ہالز اور دیگر کاروبار کو بند کیا جاتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: عید قرباں : جانوروں‌ کی خریداری، قربانی اور نماز کے حوالے سے گائیڈ لائنز جاری

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس “ڈیلٹا” کا پھیلاؤ : عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اپنے ملک کو کرونا کی چوتھی لہر سے بچانا ہے،  عوام ماسک کے استعمال سے کرونا کی نئی لہر سے محفوظ رہ سکتے ہیں، شہریوں کو اس حوالے سے بہت زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، کرونا کی چوتھی لہر سے محفوظ رہے تو ملک کو تباہی سے بچا سکتے ہیں، عید آرہی ہے، لہذا سب ماسک پہنیں اور قربانی کا اہتمام شہر سے باہر کریں‘۔

متعلقہ اداروں اور عوام کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’عوام نے ہمیشہ حکومت کے ساتھ تعاون کیا اور فیصلے پر ساتھ کھڑے ہوئے، انتظامیہ نے بھی کرونا انسداد کے حوالے سے بہت زبردست کام کیا، جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں‘۔

کرونا ویکسی نیشن کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں فی الحال ویکسین تیار نہیں کی جارہی، ہمیں جیسے ہی ویکسین ملتی ہے شہریوں کو فراہم کردی جاتی ہے، عوام آگے بڑھ کر خود ویکسین لگوائیں‘۔

Comments

- Advertisement -