اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہربانی فرما کر مسٹرٹرمپ الزامات لگانے سے پہلے ریکارڈ درست کرلیں.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکی صدر کو اپنا ریکارڈ درست کرنے کی ضرورت ہے.
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے قبائلی علاقے شدید متاثر ہوئے، لاکھوں افراد بے گھر ہوئے، اس جنگ سے پاکستان کے عام شہریوں کی زندگی پر منفی اثرات مرتب کیے، پاکستان نے امریکا کو زمینی اور فضائی حدود بلامعاوضہ فراہم کیں، کیا کسی اور اتحادی نے اتنی قربانیاں دیں۔
Record needs to be put straight on Mr Trump’s tirade against Pakistan: 1. No Pakistani was involved in 9/11 but Pak decided to participate in US War on Terror. 2. Pakistan suffered 75,000 casualties in this war & over $123 bn was lost to economy. US "aid” was a miniscule $20 bn.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 19, 2018
انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے واقعےمیں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، البتہ ملوث نہ ہونے پربھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان شامل ہوا.
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں75 ہزار جانوں کی قربانی دی، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے123 بلین ڈالرمعیشت کو نقصان پہنچا.
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے 123بلین ڈالر معیشت کونقصان پہنچا، امریکاجس امدادکی بات کررہاہے، وہ محض 20بلین ڈالرہے۔
مزید پڑھیں: نئے پاکستان میں اب برابری کی سطح پربات ہوگی، ڈومور نہیں سنیں گے، شہریارآفریدی
وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ امریکا اپنی ناکامیوں پرپاکستان کوقربانی کابکرانہ بنائے، امریکا نے افغانستان میں ایک کھرب ڈالر دہشت گردی کے خلاف لگا دیے، ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو اور ڈھائی لاکھ افغان افواج کے باوجودطالبان طاقتور ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صدرٹرمپ کاجھوٹ پر اصرار زخموں پر نمک چھڑکنےکے مترادف ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ کی جانی ومالی قیمت اداکی، ٹرمپ کوتاریخی حقیقت سےآگاہی کی ضرورت ہے، پاکستان نےامریکاکی جنگ میں بڑانقصان اٹھایا، اب ہم وہی کریں گے، جو ملک وقوم کےلئےبہترہوگا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی، کیوں کہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا، لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔