تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

اہم پیشرفت،حکومت اور ٹی ایل پی میں معاملات طےپاگئے

اسلام آباد: ختم نبوتﷺ کے قانون سے متعلق حکومت اور تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی ) کے درمیان بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری ٹیم ٹی ایل پی کیساتھ بات چیت کررہی تھی جس کا مثبت نتیجہ نکلا  اور ٹی ایل پی کیساتھ حکومت کا معاہدہ طے پایا گیا ہے، کامیاب مذاکرات کے بعد ٹی ایل پی نے ختم نبوت کے قانون سے متعلق اپنی ڈیڈلائن فروری سے بڑھا کر 20اپریل کردی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیس اپریل کے بعد ٹی ایل پی کے مطالبات پارلیمنٹ میں رکھیں گے، آج ٹی ایل پی اور اپنے ملک کے لوگوں کو کہناچاہتاہوں کہ ہماری حکومت سےپہلےکسی نے محمدﷺ کی شان کیلئے واضح مؤقف نہیں اپنایا، میں یہ بات فخر سے کہہ سکتاہوں کہ ہماری حکومت نے حساس معاملے پر عالمی سطح پر واضح مؤقف اپنایا۔اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ نبیﷺکی شان سےمتعلق مؤقف ووٹ کیلئےنہیں لیایہ میرا عقیدہ ہے،مغربی ممالک میں نبیﷺ کی شان میں گستاخی پلان کے تحت ہوتاہے، مغربی ممالک میں بیٹھے فتنے کو سمجھ نہیں آتی کہ ہمارا کیا عقیدہ ہے؟میں نے یہ معاملہ اوآئی سی اور یواین میں بار بار اٹھایا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق مسلم ممالک کی جانب سے اب رد عمل آرہےہیں، اسلامی ممالک کے چار، پانچ حکمرانوں کی طرف سے ردعمل آیا، جبکہ محمدﷺ کی شان میں گستاخی پر یو این نے بھی ہمارے مؤقف کی تائید کی۔دوسری جانب اےآر وائی نیوز نے حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مندرجات حاصل کرلئے ہیں، مندرجات میں حکومت نے ایک بار پھر نومبر2020کے معاہدے پر اپنا عزم دہرایا، حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان معاہدےکی شقوں کو20اپریل 2021تک پارلیمنٹ میں پیش کیاجائیگا۔

معاہدےکے نکات میں کہا گیا ہے کہ فیصلے پارلیمنٹ کی منظوری سے طے کئےجائیں گے،معاہدے میں کہا گیا ہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل ٹی ایل پی کارکنوں کےنام ای سی ایل سے نکالے جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -