تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

سانحہ اے پی ایس کیس : حکومت آئینی فرائض بھرپور طریقے سے ادا کرے گی، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے سانحہ اے پی ایس کیس کے حوالے سے کہا ہمارے شہدا ہمارا سب سے بڑا فخر ہیں، حکومت آئینی فرائض بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ، جس میں اٹارنی جنرل وفاقی وزرا اسد عمر، پرویز خٹک ، پارلیمانی مشیر بابر اعوان اور قانونی ٹیم شریک ہوئی، اجلاس میں عمران خان نے سانحہ اے پی ایس کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر مشاورت کی۔

اجلاس میں اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے پر بریفنگ دی اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بھی قانونی پوزیشن سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہداہمارا سب سے بڑافخر ہیں، حکومت آئینی فرائض بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔

یاد رہے سانحہ اے پی ایس کیس میں طلبی پر وزیراعظم عمران خان سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور بیان میں کہا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں۔۔ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں، عدالت حکم کرے،ایکشن لیں گے، جب سانحہ ہوا تب ہماری حکومت نہیں تھی، اےپی ایس معاملے پر اعلیٰ سطح کا کمیشن بنادیں۔

جس پر سپریم کورٹ نے سانحہ اے پی ایس پر ایک اور کمیشن بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم کے دستخط کے ساتھ چار ہفتے میں پیش رفت رپورٹ طلب کی اور بیس اکتوبر کے فیصلے پر عمل درآمد کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ریاست نے بچوں کے والدین کو انصاف دلانے اور مجرموں کو کٹہرےمیں لانے کےلیے کیا کیا، اتنے سال گزرنے کے بعد بھی مجرموں کاسراغ کیوں نہ لگایا جاسکا۔

جسٹس قاضی امین کا کہنا تھا کہ آپ مجرمان کو مذاکرات کی میز پر لے آئے، کیا ہم ایک بار پھر سرنڈر ڈاکیومنٹ سائن کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم شہداءکےاہل خانہ سے ملیں اور مطالبات سنجیدگی سے سنیں۔

Comments

- Advertisement -