تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

وزیراعظم کی عدالت سے شہباز شریف کا ہتک عزت کا دائر دعویٰ خارج کرنے کی استدعا

لاہور : وزیراعظم عمران خان نے سیشن کورٹ سے شہباز شریف کا ہتک عزت کا دائر دعویٰ خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا شہباز شریف کے دعوے کو جرمانے کے ساتھ خارج کیا جائے اور ان سے کونسل کی فیس بھی وصول کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے ہتک عزت کے دعوے کا جواب جمع کرا دیا ، عمران خان کی جانب سےبیرسٹر علی ظفر نے جواب جمع کرایا۔

وزیراعظم نے جواب میں کہا ہے کہ رقم کی آفر نواز یا شہباز شریف کی طرف سے براہ راست نہیں تھی ، رقم کی پیشکش کسی کے ذریعے آئی تھی، عمر فاروق نےبتایا پانامہ لیکس کی پیروی چھوڑ دیں توبھاری رقم دینےکوتیار ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ نوازاور شہباز شریف نےماضی میں آرمی چیف کوبی ایم ڈبلیودینےکی کوشش کی جبکہ شہبازشریف کی ایک جج کےساتھ آڈیو ٹیپ بھی منظر عام پرآ چکی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شہبازشریف کےالزامات ہتک عزت کےدعوے میں نہیں آتے ، انھوں نےقانون کے مطابق 60 دن میں نوٹس نہیں بھیجا ، شہبازشریف نے8 مئی 2017 کوقانونی تقاضوں کےبغیرلیگل نوٹس بھیجا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف 2دہائیوں سے سیاسی مخالف ہیں، وہ بدنام کرنے کےلیے خود کئی بیانات دے چکے ہیں ، رشوت کی پیشکش کےبارے میں جیسے بتایا گیا اسی طرح ہی بیان دیا گیا۔

جواب میں کہا کہ شہبازشریف کی شہرت میرے بیان نہیں کسی اوروجہ سےمتاثرہوئی ہو گی، شہبازشریف کادعویٰ جھوٹا،بےبنیاداور حقائق مسخ کرکےدائر کیا گیا ہے ، وہ سیاسی معاملات کوعدالتوں میں گھسیٹناچاہ رہے ہیں۔

عمران خان نے استدعا کی کہ شہباز شریف کادائر دعویٰ عدالت کےدائرہ اختیار میں نہیں آتا ، شہباز شریف کے دعوے کو جرمانے کے ساتھ خارج کیا جائے اور ان سے کونسل کی فیس بھی وصول کی جائے۔

خیال رہے شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف 10ارب ہرجانےکا دعوای دائرکررکھاہے اور شہبازشریف کادعویٰ سیشن عدالت میں زیر سماعت ہے۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں