تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

وزیر اعظم عمران خان 7 مئی کو سعودی عرب کے سرکاری دورہ پر روانہ ہوں گے

اسلام آباد : معاون خصوصی طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم 7 مئی کو سعودی عرب کے سرکاری دورہ پر روانہ ہوں گے، دورے کے دوران وزیر اعظم سعودی ولی عہد اور مذہبی و سیاسی قیادت سمیت پاکستانیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی طاہر اشرفی نے سعودی عرب روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب تعلقات ایمان اور عقیدے کے تعلقات ہیں، موجودہ حکومت کا ویژن اور سوچ واضح ہے ، تجارت،معیشت ، اقتصاد، سیاحت و ثقافت ،دینی امور میں تعاون بڑھایا جائے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کا رشتہ جسم اور روح کی طرح ہے، پاکستان سعودی عرب کا امن ، سلامتی و استحکام ، دفاع ایک ہے، پاکستانی قیادت واضح کر چکی ارض حرمین شریفین کی سلامتی پر سمجھوتہ ممکن نہیں۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیر اعظم 7 مئی کو سعودی عرب کے سرکاری دورہ پر روانہ ہوں گے ، عمران خان کوسعودی ولی عہد امیر محمد بن سلمان نےدورہ کی دعوت دی تھی، دورے کے دوران وزیر اعظم سعودی ولی عہد اور مذہبی و سیاسی قیادت سمیت پاکستانیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کےدورےکی سعودی عرب میں بھی بھرپورتیاری ہے، سعودی عرب کےدورے کےدوران مختلف دیگرمعاہدوں پردستخط ہوں گے، وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کے درمیان محبت اور اخوت کا رشتہ ہے۔

معاون خصوصی نے مزید کہا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی سعودی عرب میں موجود ہیں، آرمی چیف بھی وزیر اعظم کیساتھ سعودی عرب کی قیادت سے ملیں گے۔

طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی قیادت عالم اسلام اورمسلمانوں کی خدمت کررہی ہے، دورہ سعودی عرب میں دہشتگردی، اسلامک فوبیا ، توہین ناموس پرلائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا، پاکستان عالم اسلام ،مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے مسلم امہ کااتحاد چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم امت مسلمہ کا متفقہ فورم ہے، اسلامی تعاون تنظیم کی قیادت سعودی عرب کےپاس ہے، اسلامی تعاون تنظیم مزید مضبوط اور مؤثر بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں، پاکستان نے کبھی اوآئی سی کے متبادل کسی فورم کی تشکیل کی حمایت نہیں کی۔

Comments

- Advertisement -