تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

ہمیں آئی ایم ایف کی ہر شرط ماننی پڑے گی اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، وزیراعظم

لاہور : وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ فی الحال آئی ایم ایف کی ہر شرط ماننی پڑے گی اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، معاہدہ ہماری مجبوری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھےیہاں آکربہت خوشی ہوئی ہے، نگراں پنجاب حکومت محنت سے معاملات کوآگےبڑھارہی ہے، گزشتہ4سال میں پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کوجان بوجھ کرموخرکیا گیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت میں کئی منصوبے عدم توجہ کی وجہ سے دم توڑ گئے، سابق حکومت کو ترقیاتی منصوبوں سے تکلیف تھی، سابق حکومت نےجان بوجھ کر معاملات کو سبکی میں ڈالا لیکن موجودہ حالات میں سادگی اپنانا ہوگی۔

شہباز شریف نے بتایا کہ نواز شریف کے دور میں لاہور میں بے شمار منصوبے شروع کیے گئے، پارک، اسپتال، کرکٹ گراؤنڈ اور بجلی کے منصوبے بنائے گئے، نواز شریف کے دور میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تھی، 2018 میں نواز شریف کی قیادت میں 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سال 2013سے2018تک پورے ملک اورپنجاب میں ترقی کا سفرجاری تھا کہ 2018 میں ایک جھرلو الیکشن ہوا اور پی ٹی آئی حکومت نےن لیگ کےمنصوبوں کو مکمل ہونےنہیں دیا۔

2018 کے انتخابات کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ سال 2018میں انتخابات میں بڑےپیمانےپردھاندلی ہوئی، دھاندلی کر کے انتخابی نتائج تبدیل کیے گئے، جعلی انتخابات نےملک میں ترقی اورخوشحالی کےسفرکوروک دیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احساس ہے مہنگائی نے عوام کی اجیرن کردی ہے، آئی ایم ایف سے جان چھڑالیں گے تو وہ پاکستان کیلئے سب سے بڑا خوشی کا دن ہوگا، ہماری مجبوری ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا پڑے گا۔

انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا ٹوٹا پھوٹا معاہدہ ہماری جھولی میں گرا، فی الحال آئی ایم ایف کی ہر شرط ماننی پڑے گی اس کے علاوہ کوئی حل نہیں۔

شہباز شریف نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں آخری شرط یہ تھی دوست ممالک سے چند ارب لیکر آنا، چین نے اندازہ لگا لیا تھا کہ پاکستان کو مشکلات سے دوچارکیاجارہاہے، چین،سعودی عرب،یواےای پاکستان کے بہترین دوستوں میں شمارہوتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین نے2ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کردیا ہے لیکن آئی ایم ایف نے کہا یہ کافی نہیں مزید پیسے بھی لیکرآئیں۔

دوست ممالک کی جانب سے مالی امداد سے متعلق انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور یواے ای نے ہمیں3ارب ڈالر دئیے ، جس پر سعودی عرب اور یو اے ای کا شکریہ ادا کرتاہوں، آرمی چیف ،وزیرخارجہ،وزیرخزانہ نے کوششیں کیں تاہم آئی ایم ایف سے جلد قرضہ مل جائے گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اس لیے نہیں بنا کہ ہم بھکاری بنے رہیں، فیصلہ کرنے والی قومیں ہی ترقی کرتی ہے، اورنج لائن چین کا تحفہ تھا، پی ٹی آئی اس کے خلاف عدالت گئی، قومیں تب بنتی ہے جب ذاتی عناد ایک طرف رکھا جائے۔

Comments

- Advertisement -