تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

ٹرمپ کا بیان مایوس کن قرار، الزامات کے باوجود مثبت کردار ادا کرنے کا عزم: قومی سلامتی کمیٹی اعلامیہ

اسلام آباد: قومی سلامتی کميٹی نے کہا ہے کہ امريکا اپنی ناکاميوں کا الزام پاکستان پر نہ لگائے، ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹ حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ ميں اہم کردارادا کيا۔

 تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں امریکی دھمکیوں سے متعلق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ختم ہونے کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کو سخت مایوسی ہوئی، البتہ غیرضروری الزامات کے باوجود پاکستان جلد بازی نہیں کرے گا، پاکستان الزامات کے باوجو دمثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔

اہم ترین اجلاس میں وزیرخارجہ، وزیردفاع، وزیرداخلہ کے علاوہ آرمی چیف، نیول چیف، ایئرچیف مشیر قومی سلامتی، امریکا میں پاکستانی سفیراعزازچوہدری سمیت سول اورفوجی قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں امریکی صدرکے بیان سمیت خطے اوراندرونی معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان نےدہشت گردی کے خاتمے کیلئے گراں قدر قربانیاں دیں ہیں، پاکستان کی قربانيوں سے انحراف سراسر زيادتی ہوگی، عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔

امریکی صدر کا ٹوئٹ حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بلاتفريق کارروائياں کيں، امن قائم کرنے کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، پاکستان دہشت گردی سے متاثر ملکوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔

اجلاس میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو 123 ارب ڈالرز کا نقصان اور پچاس ہزار پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے، اس جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے چھ ہزاراہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا، 2003 سے 2017  تک پاکستان میں 62 ہزار 421 افراد شہید ہوئے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی نے سخت مایوسی کا اظہار کیا، اعلامیہ کے مطابق ٹرمپ کی جنوبی ایشیائی پالیسی کے اعلان کے بعد امریکی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، ملاقاتوں میں باہمی اعتماد سازی کے ساتھ آگے بڑھنا ہی بہترین راستہ ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی تھی، جس میں اندرونی وعلاقائی سیکیورٹی صورت حال اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی زیرصدارت کور کمانڈر کانفرنس: سیکیورٹی صورت حال پر غور

یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دھمکی آمیز ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، مگر اب ایسا نہیں چلے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاجی

اس ٹویٹ کے جواب میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ امریکا افغانستان میں پھنس گیا ہے، جس کا غصہ پاکستان پر نکالا جارہا ہے، بعد ازاں پاکستان نے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کروادیا ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

Comments

- Advertisement -