وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فوج پر تنقید سے بڑی ملک دشمنی کیا ہوگی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ میں امن و امان سے متعلق اجلاس سے خطاب میں کہا کہ فوج پر تنقید سے بڑی ملک دشمنی کیا ہوگی ایک ٹولہ ملک میں انتشار کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شریک تھے جس میں ملکی صورتحال پر وزیراعظم نے کل جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک امن نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں 339 یرغمالیوں کو بحفاظت بازیاب کروایا، دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک امن نہیں ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نےکہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے پر آج پوری قوم اشکبار اور غمزدہ ہے، پاکستان اب کسی دوسرے ایسے حادثےکا متحمل نہیں ہوسکتا، اس کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا.
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی جب تک دوسرے صوبوں کی طرح نہیں ہوگی تب تک پاکستان کی ترقی نہیں ہوگی، جب تک کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہےکہ جب ملک میں دہشت گردی کا سرکچلا جا چکا تھا، تو پھر دہشت گردوں نے دوبارہ سرکیوں اٹھایا ہے؟
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس واقعے پر جس طرح سے ایک طبقے نےگفتگو کی اسے زبان پر بھی نہیں لایا جاسکتا، ملک دشمنوں کے بیانیےکو جس طرح ہمارے مشرقی ہمسائے ملک نے چلایا اس پر افسوس ہوتا ہے۔