وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پرنس کریم آغاخان کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ پرنس کریم آغاخان بصیرت، یقین اور سخاوت کی حامل شخصیت تھے۔ دکھ کی اس گھڑی میں اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کریم آغا خان کی لازوال میراث آنے والی نسلوں کیلئے متاثر کن رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان کی خدمات مستحق طبقات کیلئے امید اور ترقی کا محرک تھی، اُنہوں نے اپنی زندگی دنیا بھر میں مختلف طبقات کی بہتری کیلئے وقف کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ غربت کے خاتمے، صحت عامہ اور صنفی مساوات کیلئے پرنس کریم آغا خان نے انتھک کوشش کی، کریم آغا خان کی پوری زندگی دنیا سے غربت کے خاتمے کی تگ ودو میں گزری۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آغا خان نے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور پسماندہ لوگوں کی فلاح کیلئے بہت کام کیا۔
واضح رہے کہ اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے، ان کی عمر 88 سال تھی۔
اسماعیلی برادری کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال 4 فروری کو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔
پرنس کریم آغا خان کا انتقال 88 سال کی عمر میں ہوا۔ مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان کے انتقال کے وقت اہلخانہ ان کے پاس موجود تھے، پرنس کریم آغا خان کے جانشین کی نامزدگی اسماعیلی روایات کے مطابق کردی گئی۔
پرنس کریم آغا خان مرحوم کی زندگی پر ایک نظر
اعلامیہ کے مطابق انہوں نے اپنی وصیت میں جانشین کو نامزد کردیا تھا، جانشین کا اعلان اہلخانہ اور جماعت کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں کیا جائے گا۔