اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو معاشی خود انحصاری کی راہ پر گامزن کردیا، ملک کے خوشحال مستقبل کیلئے چراغ روشن کرکے جارہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے قوم سے آخری خطاب میں کہی، انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے راستے سے آئے تھے اور اس ہی راستے پر چلتے ہوئے ضمیر اور قلب کے اس اطمینان کے ساتھ واپس جا رہے ہیں کہ آپ کے اعتماد، وسائل اور اختیارات کی امانت میں کوئی خیانت نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت اور ریکارڈ گواہی دے گا کہ مختصر ترین مدت میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو بدترین طوفانوں سے بچا کر پر امن ساحلوں کی طرف واپس لے آئے ہیں، سابق حکومت شرائط کی جن زنجیروں میں پاکستان کو جکڑ گئی تھی وطن کو ان سے آزاد کرایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے آئین پر چلنے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجا ریاض سے مشاورت کے بعد انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے پر اتفاق کیا، ان کا تعلق ہمارے عظیم صوبے بلوچستان ہے، مجھے یقین ہے کہ وہ آزادانہ انتخابات کا انقعاد یقینی بنائیں گے اور عوام کے ووٹ کی حفاظت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا احسان عظیم ہے کہ اس نے ہمیں ملک کے سنگین ترین معاشی، سیاسی اور خارجی بحرانوں سے نکالنے کی توفیق اور ہمت عطا فرمائی، وقت اور ریکارڈ گواہی دیتا رہے گا کہ مختصر ترین مدت میں ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے اور اس کے نتیجے میں آنے والی بڑی تباہی سے بچالیا اور قومی مفادات پر آنچ نہیں آنے دی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی خودغرضی نہیں کی، پاکستان کے قومی مفادات کو ترجیح دی، ایک طرف ریاست اور دوسری طرف سیاست تھی، ہم نے ریاست بچانے کا فیصلہ کیا اور اللہ کا نام لے کر مشکل ترین فیصلے کیے اور وقت نے ثابت کیا کہ ہم نے درست فیصلہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے دوست ممالک کا اعتماد بحال کیا، سیلاب متاثرین کا ہاتھ تھاما، معاشی مشکلات کے باوجود کمزور طبقے کو ریلیف دیا، پانچ ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی، اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 49 ہزار پوائنٹس کی حد عبورکرگیا جو 6 سال کی بلند ترین سطح ہے، میڈیا کو آزادی دی اور میڈیا ورکرز کو حقوق دیے، 3 کروڑ 30 لاکھ سیلاب متاثرین کو نقد اور اشیاء کی صورت میں 100 ارب روپے تقسیم کیے، دانش اسکول کا دائرہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک میں پھیلا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ قوم کو قیام وطن کے 76 سال مکمل ہونے پرمبارکباد پیش کرتا ہوں، قیام وطن کیلئے ماؤں بہنوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کرسکتے، 9 مئی کو شہداء کی توہین کی گئی، عمارتوں کو جلایا گیا، کئی فوجی تنصیبات کونشانہ بنایا گیا، یہ سب کچھ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، ان سب کیلئے باقاعدہ ہدایات جاری کی گئیں۔
انہو نے کہا کہ سابق حکومت کے سہولت کار اور گروہ قابل افسوس عمل میں شامل تھے، قوم کو اپنے شہدا اور غازیوں پر فخر ہے ان کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد ہیں، اندرونی اور بیرونی دشمنوں کیخلاف کامیابی سے لڑ رہے ہیں، قوم کےبہادربیٹوں کوسلام پیش کرتا ہوں، افواج پاکستان کا ہر افسر اور سپاہی ہمارا فخر ہے۔