اسلام آباد : وزیر خزانہ شوکت ترین نے غیرملکی جریدے کو بتایا کہ عمران خان آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے سخت خلاف رہے ہیں اور بھیک مانگنے والے پیالے کو توڑنا چاہتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ شوکت ترین نے غیرملکی جریدے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان ای ایس جی بانڈ اور تجارت سے آئی ایم ایف کا 50 سال کا قرض ختم اور پائیدار اقتصادی ترقی کے راستے میں خسارے کو کم کرنا چاہتا ہے۔
شوکت ترین نے بلومبرگ کو بتایا کہ رواں ہفتے چھ ارب ڈالر کا قرضہ پروگرام دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق ہوا ہے، آنے والے بجٹ میں جی ڈی پی 5 سے بڑھا کر 5.25 فیصد تک لانے کا ہدف ہے اور جی ڈی پی بڑھانے کا مقصد ملک کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 5 سے 6 فیصد پر متوازن ترقی شروع کر دیتے ہیں تو آئی ایم کی ضرورت نہیں ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے قرض کی شرائط کو پورا کرنے کےلیے اقدامات کیے تھے لیکن آئی ایم ایف پروگرام 2019 سے تعطل کا شکار تھا۔
شوکت ترین نے بلومبرگ کو بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے سخت خلاف رہے ہیں، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ بھیک مانگنے والے پیالے کو توڑنے کی ضرورت ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مارچ میں یورو بانڈز کے ذریعے ایک ارب ڈالر اکٹھا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔