اسلام آباد: گزشتہ مالی سال جولائی تا مارچ کے دارالحکومت نے خراجات پورے کرنے کیلئے آٹھ سو انیس ارب روپے کے اندرونی قرضے لئے۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا، مالی سال دوہزارسولہ سترہ کے پہلے نوماہ میں یومیہ تین ارب روپےکے قرضے لئے گئے۔
قومی اسمبلی میں جمع کروائے گئے تحریری جواب کے مطابق ان قرضوں میں سے اسٹیٹ بینک سے سات سو چونتیس ارب باسٹھ کروڑ روپے لئے گئے جبکہ کمرشل بینکوں سے چوراسی ارب پچاس کروڑ روپے کا قرض لیا گیا۔
مجموعی طور پر گزشتہ چار سال میں ملک کے اندورنی قرضوں کا حجم دو سو پندرہ کھرب روپے تک جا پہنچا ہے۔
ن لیگ کے دور میں غیر ملکی قرضوں میں گیارہ ارب ڈالر کااضافہ ہوا ہے جبکہ ملک پر غیر ملکی قرضوں کا حجم مارچ 2017 کے اختتام پر باسٹھ ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔
مزید پڑھیں : گزشتہ مالی سال کے دوران 10 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے
یاد رہے نواز حکومت نے گزشتہ مالی سال 17-2016 کے دوران 10 ارب ڈالر سے زائد کے بیرونی قرضے حاصل کیے، قرضوں کی یہ شرح ملکی تاریخ میں پہلی بار اس سطح تک آئی۔
گذشتہ سال لیے گئے قرضوں میں 37 فیصد قرضے چین سے لیے گئے ہیں۔ ان میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضے جبکہ 1 ارب 60 کروڑ ڈالر دو طرفہ مالی معاونت کے تحت ملے۔