منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

ن لیگ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ساتھ طے شدہ نکات پر عمل درآمد کیوں نہیں کر رہی؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: صوبہ پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مسلم لیگ ن کے ساتھ چپقلش بدستور جاری ہے، پی پی کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ دونوں پارٹیوں میں جو نکات طے ہو گئے تھے ان پر عمل درآمد کیا جائے، تاہم ن لیگ اسے نظر انداز کر رہی ہے۔

25 اگست کو گورنر ہاؤس لاہور میں دونوں پارٹیوں کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی ایک ملاقات ہوئی تھی، اس ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے، جس سے معلوم ہوا کہ گزشتہ 3 ملاقاتوں کی طرح یہ بھی نشستن، گفتن، برخاستن رہی۔

پی پی ذرائع نے کہا ہے کہ دونوں جماعتوں کی کوآرڈینیشن کمیٹی کی ملاقات بے نتیجہ رہی ہے، ن لیگ سے ہونے والی ملاقات سے ظہرانہ زیادہ پرتکلف تھا، گورنر پنجاب نے ملاقات کی میزبانی کا بھرپور حق ادا کیا۔

- Advertisement -

پی پی ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں بھی طے شدہ نکات پر عمل درآمد پر ایک بار پھر اتفاق کیا گیا، تاہم پنجاب حکومت پی پی اور ن لیگ کے معاہدے کو سنجیدہ نہیں لے رہی ہے، ملاقات میں پی پی کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی بے رخی کے شکوے بھی سامنے آئے، اور کہا گیا کہ وہ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے کو ملنا گوارہ نہیں کرتیں۔

پی پی نے اس ملاقات میں پارٹی کی خواتین اراکین پنجاب اسمبلی کو فنڈز فراہمی کا مطالبہ کیا، تو ن لیگی کمیٹی نے فنڈز دینے کی پھر یقین دہانی کرا دی۔ پی پی نے پنجاب حکومت اور صوبائی انتظامیہ کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا، اور مطالبہ کیا کہ ن لیگ پنجاب سے متعلق طے شدہ نکات پر عمل درآمد کرائے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ن لیگ مشکل حالات سے گزرنے کے شکوے کرتی رہی کہ پی پی نے حکومت کا حصہ نہ بن کر بیچ منجدھار میں چھوڑ دیا ہے، اور پی پی کو زیادہ مسائل ہیں تو وفاق اور پنجاب حکومت کا حصہ بنے، اور اس طرح اپنے مطالبات پورے کر لے۔ تاہم پی پی کا مؤقف تھا کہ کسی صورت وفاق اور پنجاب حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔

واضح رہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اجلاس 25 اگست کو گورنر ہاؤس لاہور میں ہوا تھا، کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے 4 اجلاس بے نتیجہ نکلے ہیں۔

Comments

اہم ترین

جہانگیر خان
جہانگیر خان
جہانگیر خان اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ہیں۔ وہ پارلیمانی امور، صحت، کشمیر، جی بی اور پیپلز پارٹی سے متعلق خبریں رپورٹ کرتے ہیں۔

مزید خبریں