اسلام آباد: منحرف ارکان اور میگا کیسز کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کے بعد ن لیگ نے حکومت چھوڑنے کے لئے اتحادیوں سے پھر مشاورت کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال کے پیش نظر مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑنے کے لئے اتحادیوں سے پھر مشاورت شروع کردی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشہ دو روز میں وزیراعظم آفس میں حکومتی اتحادیوں کی طویل میٹنگز ہوئیں ، جس میں اتحادیوں کی اکثریت نے حکومت سے نکلنےکی مشروط حمایت کی۔
نون کی اتحادیوں سےحکومت چھوڑنےپر دبارہ مشاورت۔2روز میں PMافس میں طویل میٹنگزاکثریت نےحکومت سےنکلنےکی مشروط حمایت کی،چند روز دیکھ لیں اگراداروں کی سپورٹ نہیں توچھوڑ دیں،ضروری قانون سازی کروا کرحتمی فیصلہکرلیں،اکثریت۔PMکا خطاب اسی لیے نہ ہوا،پی پی قیادت،چند مفاہمتی حکومت چلانےکےحق pic.twitter.com/FNnh8tEiTX
— Naeem Ashraf Butt (@naeemashrafbut3) May 21, 2022
ذرائع نے بتایا کہ اکثریت نے رائے دی کہ چند روز دیکھ لیں اگر اداروں کی سپورٹ نہیں ملتی تو حکومت چھوڑ دیں اور ہفتہ دس دن میں پارلیمنٹ سےضروری قانون سازی کرا کر حتمی فیصلہ کرلیں۔
ذرائع نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چند رہنما بھی اب مطلوبہ حمایت نہ ملنے پر حکومت چھوڑنےکے حامی ہیں، رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کا قوم سےخطاب بھی اسی وجہ سےنہیں ہورہا۔
ذرائع کے مطابق منحرف ارکان اورمیگا کیسز کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کے بعد دوبارہ مشاورت کی گئی، پی پی قیادت اور چند مفاہمتی لیگی رہنما اب بھی حکومت چلانے کے حق میں ہیں۔
گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے حکومت چھوڑنے کا سگنل دے دیا تھا، ذرائع نے کہا تھا کہ 2 اہم قوانین کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کر نے پرغور کیا جارہا ہے جبکہ نیب قوانین میں ترمیم ، الیکشن اصلاحات رواں اجلاس میں منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ نگراں وزیراعظم اور چیئرمین نیب کے تقرر پر حکومت فوری مشاورت کرے گی ، اس سلسلے میں رات گئے اہم اجلاس میں موجودہ صورتحال پرتفصیلی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ن لیگ قیادت بڑے فیصلوں کیلئے حمایت نہ ملنے پرمایوس ہے اور سیاسی استحکام اور بڑے فیصلوں کیلئے گارنٹی چاہتی ہے۔