وارسا: یوکرین کی سرحد کے قریب پولینڈ کے ایک فلائنگ کلب سے ہتھیاروں کے 8 کنٹینرز برآمد ہوئے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق یوکرین کی سرحد کے قریب پولینڈ کے ایک گاؤں میں گولہ بارود اور ہتھیاروں سے بھرے کنٹینرز ملے ہیں، پولینڈ حکام نے بدھ کو بتایا کہ یہ ممکنہ طور پر ایک نجی کمپنی کا ذخیرہ ہے جسے یوکرین پہنچایا جا رہا تھا۔
نجی نشریاتی ادارے ٹی وی ریپبلیکا نے اطلاع دی تھی کہ لاسزکی گاؤں میں ایک فضائی پٹی سے آٹھ کنٹینرز ملے ہیں جن میں ہتھیار ہیں، کنٹینرز میں اینٹی ایئر کرافٹ ہتھیار ہیں جو یوکرین بھیجے جانے تھے، ہتھیاروں کی ترسیل نامعلوم وجوہ پر رک گئی تھی۔
پولینڈ کی وزارت دفاع نے X پر کہا ’’پوڈکرپیسی کے علاقے میں لاسزکی قصبے میں ملنے والے گولہ بارود اور ہتھیاروں کے حامل کنٹینرز پولینڈ کی فوج کی ملکیت نہیں ہیں، متعلقہ حکام علاقے اور ہتھیاروں کو محفوظ کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔‘‘
بڑا سائبر حملہ، یوکرین نے روس کے طیارہ ساز ادارے کا خفیہ ڈیٹا چوری کر لیا
وزارت داخلہ کے ترجمان جیک ڈوبرزینسکی نے میڈیا کو بتایا کہ پکڑے گئے ہتھیار طیارہ شکن ہیں، اور یہ ایک نجی کمپنی کے اسٹاک کا حصہ تھے اور شاید انھیں یوکرین کے حوالے کیا جانا تھا۔ انھوں نے کہا کہ خطرناک ہتھیاروں کی صحیح طریقے سے نگرانی نہیں کی گئی اور یہ ایک ’’اسکینڈل‘‘ بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ پولینڈ روس کے 2022 کے حملے کے بعد سے یوکرین کو فوجی امداد کی ترسیل کا ایک اہم مرکز بنا ہوا ہے۔ ادھر روسی فوج نے یوکرین پر حملوں میں جنگلی جانوروں کو بم بنا کر ڈرون سے چھوڑنا شروع کر دیا ہے، جانوروں کی لاشوں میں بم نصب کر کے ڈرون کے ذریعے مخصوص مقامات پر گرایا جاتا ہے۔