تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ایڈز میں مبتلاڈاکٹر کا انتقام، اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر 45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا

لاڑکانہ : ایڈز میں مبتلاظالم ڈاکٹر نے اپنا اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر25بچوں سمیت45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا، سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرادیا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں ایڈز پھیلنے کی وجہ سے متعلق ہولناک انکشافات نےکھلبلی مچادی، ایڈز میں مبتلاظالم ڈاکٹر بچوں سمیت معاشرے سے انتقام لینے لگا اور اپنامتاثرہ انجکشن لگا کر 25 بچوں سمیت45 افراد کو ایڈز میں مبتلاکردیا۔

کمشنرلاڑکانہ نعمان صدیقی نے انکشاف کیاکہ تحقیقات سے پتہ چلاکہ تمام کیسز ایک ایسی کلینک کے نکلے، جس کا ڈاکٹر خود ایڈز کے آخری اسٹیج میں مبتلاہے۔

ڈی سی لاڑکانہ نعمان صدیق کے مطابق ڈاکٹر نے انتقامی طور پر اپنا انجکشن آنے والے مریضوں کو لگایا، کلینک کا ڈاکٹر کا ذہنی توازن بھی ٹھیک محسوس نہیں ہو رہا، ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنراورمحکمہ صحت نے رتوڈیرو میں بچوں سمیت45سے زائد افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق کردی ہے ، ڈاکٹر کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے اور کلینک کوسیل کردیاگیا ہے۔

رتوڈیرومیں ایچ آئی وی وائرس پھیلنےپرانتظامیہ اورمحکمہ صحت نےنوٹس لیا، ڈپٹی کمشنرنعمان صدیق کا کہنا ہے کہ متاثرمریضوں کا علاج حکومت کرائےگی، علاج کیلئے رتوڈیرو میں نیاسینٹر کل سے کام شروع کردے گا۔

ڈاکٹرکوحراست میں لیاگیا ہے اور مزیدتحقیقات جاری ہیں، ڈپٹی کمشنرلاڑکانہ


ڈپٹی کمشنرلاڑکانہ نعمان صدیقی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا علاقے سے بچوں کے ایڈز کے مریضوں کی بڑی تعدادآرہی تھی، تحقیقات کی گئیں توایک ہی ڈاکٹر کا بار بار نام آرہا تھا، ایک ٹیم بناکر ڈاکٹر کیخلاف تحقیقات کی گئیں، تحقیقات میں ڈاکٹر کو ملوث پایاگیا اور کارروائی کی گئی، ڈاکٹر کو حراست میں لیاگیا ہے اور مزیدتحقیقات جاری ہیں، متاثرہ بچوں کےعلاج کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

گرفتار ڈاکٹرسندھ ہیلتھ کیئرکمیشن سے بھی رجسٹرڈنہیں، ڈائریکٹرہیلتھ کیئرکمیشن ڈاکٹرایاز


ڈائریکٹرہیلتھ کیئرکمیشن ڈاکٹرایاز کا کہنا تھا گرفتار ڈاکٹر سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن سے بھی رجسٹرڈ نہیں، ڈاکٹر کوالیفائیڈ ہیں لیکن لائسنس ری نیو نہیں کرایا، گرفتار ڈاکٹر کیخلاف کارروائی کی درخواست کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں : لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

یاد رہے چند روز قبل صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف ہوا تھا ، بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک کے درمیان تھیں۔

لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو سے گزشتہ ایک ماہ میں 16 بچوں کے سیمپل تشخیص کے لیے بھیجے گئے، بچے مسلسل بخار کی حالت میں تھے اور ان کا بخار نہیں اتر رہا تھا جس کے بعد ان بچوں کے خون کے نمونے لیے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -