کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں واقع عباسی شہید میں آنے والی لاوارث لڑکی کی لاش کا معمہ تین روز بعد حل ہوگیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں 26 فروری کے روز نوجوان لڑکی کو لے کر پہنچا جس کی حالت کافی زیادہ خراب تھی۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کیں جس کے دوران لڑکی کی شناخت ہوئی۔
تفتیشی افسر کے مطابق لڑکی کی شناخت ماہرہ کے نام سے ہوئی، جس نے شادی کی وجہ سے ہونے والے جھگڑے کے بعد عزیز آباد کے علاقے میں خودکشی کی۔
ایس ایچ او لیاقت حیات کے مطابق ماہرہ کا اپنے دوست عدنان سے جھگڑا ہوا جس کے بعد اُس نے زہر کھا کر خودکشی کی۔ لڑکا جب ماہرہ کو لے کر اسپتال پہنچا تو ڈاکٹرز نے داخل کرنے سے انکار کردیا تھا۔
عدنان نے اپنے دوست سے رابطہ کر کے اُسے بلایا اور پھر ماہرہ کو لے کر پرائیوٹ اسپتال پہنچا جہاں ڈاکٹرز نے اُسے مردہ قرار دیا۔ ڈاکٹرز کی بات سنتے ہی عدنان لاش کو اسپتال میں چھوڑ کر ہی فرار ہوگیا جس کے بعد انتظامیہ نے پولسی کو اطلاع دی۔
پولیس حکام کے مطابق لڑکی کے والدین نے مقدمہ درج کروانے سے انکار کردیا، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ماہرہ عدنان کے ساتھ شادی کرنا چاہتی تھی مگر لڑکا اس بات پر راضی نہیں تھا۔