اشتہار

کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف 4 ماہ سے جاری پولیس آپریشن ناکام

اشتہار

حیرت انگیز

صادق آباد : کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف 4 ماہ سے جاری پولیس آپریشن ناکام رہا، حکومتی مشنری اور 11 ہزار اہلکاروں کی نفری کے باوجود خطرناک گینگ کے 100 کے قریب ڈاکووں کا خاتمہ نہ کیا جا سکا۔

پولیس نے 4 ماہ قبل کچے کے 6 خطرناک گینگز کے 100 ڈاکووں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا، پولیس کا کہنا ہے دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے پر پولیس کچے میں چوکیاں خالی کرکے واپس لوٹ آئی تاہم انٹیلیجنس بیسڈ کاروائیاں جاری ہیں۔

4 ماہ قبل کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں پولیس کے 11 ہزار اہلکاروں نے حصہ لیا، کچے میں موجود سکھانی گینگ،لٹھانی گینگ،لنڈ گینگ،دولانی گینگ،پٹ گینگ،بنگیانی گینگ کے 100 اراکین جن میں 37 خطرناک اشتہاری ہیں۔

- Advertisement -

پولیس نے جن 6 گینگز کے خلاف آپریشن شروع کیا ان میں سے ایک کو بھی گرفتار یا ہلاک نہیں کیا جا سکا اور پولیس نے جن افراد کو بھی گرفتار یا ہلاک کیا ان کی بھی شناخت پولیس سامنے نہ لاسکی۔

کچے میں جاری پولیس اپریشن کی ناکامی کے بعد ڈاکوؤں نے اپنی وارداتیں عروج پر کردیں اور آئے روز پولیس پر فائرنگ اور ہنی ٹریپ کے ذریعے اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہو گیا۔

پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا اور پولیس وین پر بھی فائرنگ کر دی، جس سے تین پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

ڈاکو مغویوں کو تاوان کی رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور عدم ادائیگی پر ان کو قتل کر کے پھینک دیتے ہیں راولپنڈی کے ارشد محمود کو بھی تاوان نہ ملنے کی وجہ سے قتل کر دیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں