بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

پولیو سے بچاؤ کیلئے بچے کو ویکیسن کتنی مقدار میں دینی چاہیے

اشتہار

حیرت انگیز

اکثر مائیں یہ سوال کرتی ہیں کہ بچے کو پولیو سے محفوظ رکھنے کے لئے ویکسین کی کتنی خوراکیں پلانے کی ضرورت ہے؟ جس کا جواب ہے کہ بچے کو پولیو سے بچانے کے لئے پولیو ویکسین متعدد بار پلوانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس بات کا انحصار کہ بچے کو پولیو سے محفوظ رکھنے کے لئے کتنی خوراکیں درکار ہیں، بچے کی اپنی صحت، جسم میں کسی قسم کی غذائی کمی کے ہونے یا نہ ہونے کے علاوہ اس بات پر بھی ہے کہ مزید کتنے دیگر وائرس ایسے ہیں جن کے خطرے سے بچہ دوچار ہے، جب تک کہ بچہ مکمل طور پر محفوظ نہیں ہوجاتا اسے پولیو لاحق ہونے کا خطرہ برقرار رہتا ہے۔

یہ صورت حال اس بات کی اہمیت پر زور دیتی ہے کہ ہر ویکسی نیشن مہم کے دوران تمام بچوں کو قطرے پلائے جائیں۔ ہر وہ بچہ جسے قطرے نہیں پلائے گئے وہ پولیو وائرس کی افزائش اور بعد ازاں پھیلاؤکی وجہ بن سکتا ہے۔

کیا پولیو ویکسین بیمار بچوں اور نوزائیدہ بچوں کے لئے محفوظ ہے؟

جی ہاں،پولیو ویکسین بیمار بچوں کو دینے کے لئے محفوظ ہے، درحقیقت یہ بات خاص طور پر اہم ہے کہانسداد پولیو کی مہمات کے دوران بیمار بچوں اور نوزائیدہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں کیوں کہ ان کی قوت مدافعت کی سطح دیگر بچوں کی نسبت کم ہوتی ہے۔

ماؤں اور دیکھ بھال کرنے والوں کو چاہیئے کہ وہ یہ بات یاد رکھیں کہ پولیو ویکسین کے قطرے بچپن کی ان بیماریوں کا علاج نہیں ہیں جو پولیو ویکسی نیشن سے قبل بچے کو لاحق تھیں۔

چنانچہ اگر کوئی بچہ پولیو ویکسین لینے سے پہلے بیمار تھا تو ماں یا دیکھ بھال کرنے والے کو مناسب طبی دیکھ بھال کے لئے بچے کو کسی ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے۔

پولیو بچے کے جسم پر حملہ آور ہوتا ہے اور اس کو عمر بھر کے لئے معذور بنا دیتا ہے یہاں تک کہ اس کی جان بھی لے لیتا ہے۔ اس مرض کا کوئی علاج موجود نہیں! تاہم آپ کے بچے کو اس بدترین دشمن سے محفوظ رکھنے کے لئے پولیو ویکسین کے قطرے موجود ہیں۔

پولیو کے قطرے کسی دیوار کی اینٹوں کی طرح ہوتے ہیں، اگر آپ اپنے بچے اور دشمن (بیماری) کے درمیان ایک مضبوط دیوار کھڑی کرنے کے خواہش مند ہیں، تو آپ کو زیادہ اینٹیں درکار ہوں گی۔

یہی وجہ ہے کہ کارکنان صحت ہر مرتبہ آپ کے گھر آتے ہیں اور آپ کے بچوں کو پولیو کے خلاف ویکسی نیٹ کرتے ہیں۔ آپ کا بچہ جتنی زیادہ خوراکیں حاصل کرے گا، بچے اور اس بیماری کے درمیانیہ حائل دیوار اتنی ہی زیادہ محفوظ ہوگی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں