جمعہ, نومبر 22, 2024
اشتہار

پولیو کیسز اور پازیٹو ماحولیاتی نمونوں نے حکومت کو چکرا کر رکھ دیا، وسیع مہم کا شیڈول تیار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ملک میں پولیو کیسز اور پازیٹو ماحولیاتی نمونوں کے تسلسل نے حکومت کو چکرا کر رکھ دیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے وسیع مہم کا شیڈول تیار کر لیا گیا ہے۔

قومی پولیو ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں ماہ ملک گیر انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے صوبوں کی مشاورت سے شیڈول تیار کیا گیا ہے، اور پاکستان اور افغانستان میں بہ یک وقت پولیو مہم چلائی جائے گی، پاکستان سے ملحقہ افغان سرحدی اضلاع کو خصوصی توجہ دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی انسداد پولیو مہم 28 اکتوبر سے 11 نومبر تک تین مراحل میں چلائی جائے گی، مہم تین روز اور دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے، حساس علاقوں میں پانچ روز مہم اور دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے، جن میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جائے گی۔

- Advertisement -

قومی پولیو مہم کا پہلا مرحلہ 25 اکتوبر سے سندھ سے شروع ہوگا، تھرپارکر، عمر کوٹ، میرپور خاص میں پولیو مہم کا آغاز 25 اکتوبر سے ہوگا، دیوالی کے باعث میرپور خاص ڈویژن میں پیشگی پولیو مہم چلائی جائے گی، مہم کا دوسرا فیز 28 اکتوبر سے خیبر پختونخوا سے شروع ہوگا، جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو مہم دو فیز میں مکمل ہوگی، بنوں، شمالی، جنوبی وزیرستان میں 28 اکتوبر سے پولیو مہم چلے گی، جب کہ ڈی آئی خان، لکی مروت، ٹانک میں پولیو مہم 11 نومبر سے شروع ہوگی۔

ذرائع کے مطابق مہم میں 4 کروڑ 54 لاکھ سے زائد بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، پنجاب میں 2 کروڑ 33 لاکھ، سندھ میں 1 کروڑ 6 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 73 لاکھ سے زائد، بلوچستان میں 26 لاکھ 50 ہزار سے زائد بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، اسلام آباد میں 4 لاکھ 61125 بچوں کو پولیو قطرے پلائے جائیں گے، آزاد کشمیر میں 7 لاکھ 40 ہزار، اور گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 81232 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

پولیو مہم میں 6 تا 59 ماہ کے بچوں کی وٹامن اے ویکسینیشن بھی ہوگی، مہم میں 4 لاکھ 5504 فرنٹ لائن ورکرز ڈیوٹی دیں گے، 37508 ایریا انچارج، 9418 یو سی ایم اوز ڈیوٹی دیں گے، 3 لاکھ 31969 موبائل ٹیم ممبرز ڈیوٹی دیں گے، 11474 فکسڈ ٹیم، 14143 ٹرانزٹ ٹیم ممبرز آن ڈیوٹی ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

جہانگیر خان
جہانگیر خان
جہانگیر خان اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ہیں۔ وہ پارلیمانی امور، صحت، کشمیر، جی بی اور پیپلز پارٹی سے متعلق خبریں رپورٹ کرتے ہیں۔

مزید خبریں