کراچی: صوبائی وزیر صحت اور پاپولیشن ویلفیئر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ کراچی سے پولیو وائرس کا خاتمہ ایک اہم مسئلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ نے اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں کہا کہ گڈاپ کے علاقے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی، جب تک پشاور اور لاہور سے اس وائرس کی منتقلی پر قابو نہیں پایا جائے گا، اس وقت تک پولیو وائرس کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔
[bs-quote quote=”جب تک پشاور اور لاہور سے وائرس کی منتقلی پر قابو نہیں پایا جائے گا، پولیو کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا” style=”style-8″ align=”left” author_name=” عذرا پیچوہو”][/bs-quote]
انھوں نے مزید کہا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے انتہائی سنجیدہ ہیں، ہر بار پولیو کے خاتمے کے لئے بچوں کو ویکسین مہم کے دوران ویکسین دی جائے گی۔
صوبائی وزیر برائے صحت اور پاپولیشن ویلفیئر ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ جھوٹی مارکنگ بھی پولیو کے خاتمے میں ایک اور رکاوٹ ہےاور اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ جو بچے پولیو مہم کے دوران رہ جاتے ہیں، انھیں ترجیحی بنیادوں پر پولیو کے خاتمے کی خوراک دی جائے۔
مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچوں کی عمر پانچ برس سے بڑھا کر 15 سال تک کی جائے، تاکہ پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن ہو۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلانے پر زور دیا اور کہا کہ والدین کو اس بات کا یقین دلایا جائے کہ پولیو مہم ان کے بچوں کے فائدے کے لیے ہوتی ہے۔