اسلام آباد: پولیو وائرس نے ملکی ہیلتھ اسٹرکچر کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، چاروں صوبوں کی سیوریج ایک بار پھر پولیو وائرس سے آلودہ نکلی، 12 اضلاع کے 15 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملکی سیوریج میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا ہے، مستونگ، کوئٹہ، چمن، اوستہ محمد، کراچی، پشاور، لکی مروت، ڈی آئی خان، بہاولپور، اور میرپورخاص کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 2024 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 168 تک پہنچ گئی ہے، رواں سال چاروں صوبوں کے 42 اضلاع کی سیوریج پولیو زدہ ہو چکی ہے، متاثرہ اضلاع سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلنگ 8 تا 20 مئی کو ہوئی تھی۔
جن اضلاع میں سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے ان میں ڈی آئی خان میں بس اسٹینڈ، ایم او ڈی سی سائٹ، اور بہاولپور کے علاقہ شوکت آباد شامل ہیں، رواں سال ان دونوں اضلاع کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی، میرپورخاص کا علاقہ رنگ روڈ بھی شامل ہے جہاں کے 2 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، کراچی ساؤتھ منظور کالونی نالہ، ہجرت کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، جہاں پولیو پازیٹو سیمپلز کی تعداد 10 ہو گئی۔
کراچی ایسٹ سہراب گوٹھ کی سیوریج پولیو زدہ نکلی، ایسٹ کے پازیٹو سیمپلز 20 ہو گئے، کورنگی نالہ کی سیوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی جہاں پازیٹو سیمپلز کی تعداد 5 ہو گئی۔ کراچی کے 2 اضلاع کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔
ذرائع کے مطابق لکی مروت کے علاقے ٹیوب ویل گلی کی سیوریج اور پشاور کے علاقے شاہین مسلم ٹاؤن کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، رواں برس پشاور کے 12 سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، اوستہ محمد کے علاقے ویگن اڈہ، چمن کے علاقوں آرمی کازیبہ، اور ہادی پاکٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، چمن کے 12 سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں، اور چمن کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق پشین سے ہے۔
کوئٹہ کے علاقوں سورپل، جاتک کلی، تختانی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، رواں سال کوئٹہ کے 21 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، کوئٹہ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق جیکب آباد، حیدر آباد سے ہے، مستونگ کے علاقہ عدالت روڈ کے پوزیٹو سیمپل کے ساتھ رواں سال مستونگ کے سیمپلز 3 ہو گئے۔ دوسری طرف رواں سال ملک میں پولیو وائرس کے 4 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔