جیکب آباد : پولیو ورکر سے ہونے والی زیادتی کے معاملے پر سندھ حکومت نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی جیکب آباد کو عہدے سے ہٹادیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جیکب آباد میں پولیو ورکر سے ذیادتی کے واقعے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے سختی سے نوٹس لیا۔
اس حوالے سے سید مراد علی شاہ نے جیکب آباد میں پولیو ورکرز کی سیکیورٹی اور انتظامات میں غفلت کا معاملہ سامنے آنے پر ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی جیکب آباد کو عہدوں سے معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت صوبے سے پولیو کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے اگر ضلعی انتطامیہ کسی بھی قسم کی کوتاہی کرے گی تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے صوبے بھر کے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ جو پولیو ورکرز قطرے پلانے کے فرائض انجام دے رہے ہیں انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے۔ فرائض میں غفلت برتنے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جیکب آباد کے نواحی گاؤں اللہ بخش جکھرانی میں بچوں کو پولیو کے خاتمے کے قطرے پلانے کے لیے جانے والی ورکر سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
بعدازاں خاتون نے خود سے زیادتی کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی، تاہم اگلے روز مذکورہ خاتون نے ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ کو بتایا کہ ایک ملزم اسلحہ کے زور پر اغوا کر کے گھر لے کر گیا تھا، جہاں 3 نقاب پوش ملزمان پہلے سے موجود تھے، ایک ملزم نے زیادتی اور 3 نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ سیف ہاؤس میں پولیس نے دباؤ ڈال کر بیان تبدیل کرایا، ڈی آئی جی نے کہا کہ بیان تبدیل کرانے والے پولیس افسران و اہل کاروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔