لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے جس کی بڑی وجہ بھارت سے آنے والی اسموگ زدہ ہوائیں ہیں جس کا اگلے سات روز کا نقشہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
آج ایئر کوالٹی انڈیکس میں لاہور دنیا میں آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جس کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1194 ہے جب کہ دوسرے نمبر پر بھارتی دارالحکومت دہلی 450 کے ساتھ دوسرے اور کولکتہ 201 اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے ہواؤں کا رخ دکھانے والا نقشہ جاری کر دیا ہے جو اگلے سات روز کے لیے ہے۔ بھارت سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار ڈھائی سے 7 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بھارت سے ملحقہ پاکستانی شہر ہواؤں کا رُخ بدلنے سے متاثر ہو رہے ہیں۔ اسموگ سے متعلق صورتحال گرین ایپ پر جاری کی جا رہی ہیں جب کہ ماحولیات کے تحفظ کا ادارے میں قائم "وار روم” 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ بزرگ، بیمار اور بچے احتیاط کریں۔ ماسک لازمی پہنیں اور غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔ کسان مونجی اور باقیات نہ جلائیں، بصورت دیگر خلاف ورزی پر گرفتاری اور جرمانہ ہوگا۔
دوسری جانب بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہواؤں کا رخ پاکستان کی جانب ہونے سے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے اور لاہور کا ریئل ٹائم ایئر کوالٹی انڈیکس 661 رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے گزشتہ 32 دنوں میں 1500 سے زائد دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کیا گیا۔ 2500 سے زائد گاڑیوں کے چالان کر کے ایک کروڑ سے زائد کے جرمانے کیے۔ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے 2 ڈرائیوروں کو ایف آئی ار کے بعد گرفتار کیا۔
محکمہ تحفظ ماحولیات نے بھی گزشتہ 32 دنوں میں 27 ہزار گاڑیوں کی انسپیکشن کی۔ 8 ہزار دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو 2 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے کیے۔
لاہور نے آلودگی میں ایک بار پھر پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا