اسلام آباد: مہنگے داموں ادویہ کی خریداری کے اسکینڈل میں تاحال پولی کلینک کے عملے سے کروڑوں روپے ریکور نہ ہو سکے۔
تفصیلات کے مطابق پولی کلینک کے لیے خلاف قواعد مہنگی ادویات خریدنے کے اسکینڈل میں 6 ماہ گزرنے کے باوجود عملے سے ریکوری نہ ہو سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولی کلینک کی ادویہ خریداری کمیٹی سے 7 کروڑ 41 لاکھ کی ریکوری نہیں ہو سکی ہے، اس کمیٹی کے 6 اراکین ریٹائر بھی ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولی کلینک کے لیے ادویہ خریداری میں پیپرا قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تھی، جس پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے پولی کلینک کے عملے سے 7 کروڑ 41 لاکھ 92373 روپے ریکوری کی سفارش کی تھی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے پولی کلینک کے آڈٹ پیراز میں مسئلے کی نشان دہی کی گئی تھی کہ 17-2016 میں مہنگی ادویات کی خریداری کی گئی ہے، اے جی پی آر نے بھی مہنگے داموں ادویہ خریداری پر اعتراض کیا۔
پی اے سی کی سفارش پر وزارت صحت نے پولی کلینک انتظامیہ کو رواں برس مئی میں خط لکھا تھا، اور اسے ادویہ خریداری کمیٹی سے ریکوری کی ہدایت کی تھی۔