پوپ لیو نے غزہ کے لیے امداد کی فراہمی بحال کرنے کی اپیل کردی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر تشویش ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پوپ لیو نے غزہ کی پریشان کن انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بڑی مقدار میں انسانی امداد کی اجازت دی جائے اور دشمنی کا خاتمہ کیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال انتہائی تشویشناک اور درد ناک ہے، جہاں بچوں، بزرگوں اور بیماروں کو دشمنی کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک‘جنگی جرائم’کا ارتکاب کر رہا ہے۔
اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ میں جاری جنگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے سیاسی طور پر چلنے والا تنازعہ قرار دیا ہے جس میں بھاری شہری اموات ہو رہی ہیں اور اسرائیلی فوجیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
انہوں نے اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر، کان کی طرف سے کئے گئے تبصروں میں کہا کہ ایک سیاسی جنگ جس کا کوئی مقصد نہیں ہے ایک بھی یرغمالی کو واپس نہیں کرے گا اور اس میں بہادر فوجیوں کی جانوں کا ضیاع بھی شامل ہو گا۔
سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی افواج نہ صرف غزہ میں بلکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی ”جنگی جرائم”کا ارتکاب کر رہی ہیں، جہاں اکتوبر 2023 سے تقریباً روزانہ چھاپے جاری ہیں۔
آپریشن کے اختتام تک پورا غزہ اسرائیل کے کنٹرول میں ہوگا، نیتن یاہو
انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے لیے اسرائیل کی ترجیحی اصطلاح کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ”یہودیہ اور سامریہ میں ہر روز اسرائیلی جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں پولیس اور [فوج] انہیں نہیں روکتے۔