اشتہار

نئے بلدیاتی قانون پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں بریک تھرو کا امکان

اشتہار

حیرت انگیز

متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) اور سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی میں نئے بلدیاتی قانون پر بریک تھرو کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی وفد کے درمیان ملاقات طے ہوگئی۔ پی پی وفد سے ملاقات کے پیش نظر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تاخیر کی گئی۔

ملاقات میں بلدیاتی نظام پر ایم کیو ایم کے تحفظات اور مطالبات پر بات ہوگی۔ عامر خان، خواجہ اظہار، وسیم اختر، محمد حسین و دیگر ملاقات میں موجود ہوں گے جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیر بلدیات سمیت دیگر رہنما شریک ہوں گے۔

- Advertisement -

ملاقات کی وجہ سے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اجلاس کا وقت آگے بڑھایا گیا۔ بلدیاتی ڈرافٹ میں ترمیم اور پیپلز پارٹی کی منظور سمری پر تحفظات بھی رکھے جائیں گے۔

خیال رہے کہ مذکورہ ملاقات وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد کی پی پی کے حوالے سے شکوہ کے بعد ہو رہی ہے۔

ایم کیو ایم کا حکومتی اتحاد چھوڑنے کا عندیہ

دو روز قبل ایم کیو ایم وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات میں حکومتی اتحاد چھوڑنے کا عندیہ دیا تھا۔ وزیر اعظم سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ایم کیو ایم کنوینر خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری اور وسیم اختر نے ملاقات کی تھی۔

ایم کیو ایم نے وزیر اعظم سے ملاقات میں وفاق سے ہونے والے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے کا شکوہ کیا تھا۔

کامران ٹیسوری اور خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے عوامی مطالبے پر عمل درآمد نہ ہونے سے پارٹی کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا، حکومت میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔

وزیر اعظم نے ایم کیو ایم وفد کو مطالبات جلد پورے کرنے کا یقین دلایا تھا۔ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے بات کر کے شہری سندھ کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

اس پر ایم کیو ایم وفد کا کہنا تھا کہ اگر شہری سندھ کے مسائل کا حل نہیں نکال سکتے تو حکومت میں شامل نہیں رہیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں