وطن عزیز میں غربت میں مزید اضافہ ہوگیا، 7فیصد اضافے کے بعد ایک کروڑ 30 لاکھ پاکستانی غربت کا شکار ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن نے اس کی وجوہات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
انہوں نے بتایا کہ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2024 میں پاکستان میں غربت کی شرح 25.3 فیصد رہی، جو 2023 کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔
غربت میں متوقع اضافے کے علاوہ غریب گھرانوں کو غیر متناسب طور پر زیادہ فلاحی نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور وہ مزید غربت کی جانب چلے جاتے ہیں۔
غربت میں اضافے کی کیا وجوہات ہیں ؟
انہوں نے بتایا کہ غربت میں اضافے کی پہلی وجہ یہ تھی کہ مالی سال 2023 کے آغاز میں تباہ کن سیلاب نے انفرا اسٹرکچر کو تباہ و برباد کر دیا اور زرعی پیداوار میں کمی کے ساتھ ساتھ ریکارڈ افراط زر کی سطح اور معاشی بحران کے ساتھ غربت میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا۔
اس کی دوسری وجہ ملک میں زرعی پیداوار کی کمی ہے۔ اس کے علاوہ غربت میں اضافے کی تیسری وجہ ریکارڈ افراط زر کی سطح اور مسلسل معاشی بحران ہے جس کی وجہ سے بھی غربت میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مزدوروں کی آمدنی غربت میں کمی کا بنیادی محرک رہی ہے، جس کے نتیجے میں لوگ عام دنوں میں بہتر تنخواہ والے روزگار کے مواقع کی جانب منتقل ہوتے ہیں۔ بہتر آمدنی منفی اثرات کو ٹالنے کا کام کرتی ہے۔
عالمی بینک کی جاری کردہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ شرح غربت وبائی امراض، سیلاب اور میکرو اکنامک بحرانوں سے پیدا معاشی ہلچل کی عکاس ہے۔