حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی وفاقی بجٹ کی منظوری کے لیے ووٹ دے گی یا نہیں اس حوالے سے اہم خبر آگئی ہے۔
قومی اسمبلی کا بجٹ سیشن جاری ہے، جس میں آج پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے خطاب کرنا تھا اور ذرائع کے حوالے سے بجٹ میں موجود سقم اور عوام پر پڑنے والے بد اثرات کا احاطہ کرنا تھا تاہم یہ خطاب اچانک موخر کر دیا گیا اور اب یہ خطاب کل ہوگا۔
بجٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی کو سخت تحفظات ہیں اور اس حوالے سے حکومت سے پی پی کی کئی میٹنگز بھی ہوچکی ہیں تاہم اب تک پی پی نے بجٹ منظوری کے لیے ووٹ دینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پیپلز پارٹی نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جو کل چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت منعقد ہوگا اور اس اجلاس میں بجٹ کی منظوری کے لیے ووٹ دینے یا نہ دینے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
پی پی کی پارلیمانی پارٹی کو حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی جائے گی اور وفاقی بجٹ کی منظوری کے لیے ووٹ دینے کے معاملے پر رائے لی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سخت تحفظات اور تنقید کا سلسلہ جاری رکھنے کے باوجود وفاقی بجٹ کی منظوری کے حق میں ووٹ دے گی۔
ذرائع کے مطابق کل پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد بلاول بھٹو قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت کریں گے اور خطاب بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی پی کی رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے بجٹ کو غریب دشمن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔