اسلام آباد: اتحادی حکومت کے درمیان دراڑیں آنے لگیں، زرائع کا بتانا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اختلافات شدت اختیار کرنے لگے۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ساتھ آئیڈیل ورکنگ ریلیشن شپ نہیں رہے، ن لیگ کا آئیڈیل ورکنگ ریلیشن شپ جے یو آئی ف کے ساتھ ہے، ن لیگ جے یو آئی ف کو ہر معاملے میں پیپلزپارٹی پر ترجیح دیتی ہے۔
پیپلز پارٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ مرکز، خیبرپختونخوا میں جے یو آئی ف کو بھرپور نواز رہی ہے، کے پی میں جے یو آئی کے منصوبے، فنڈز پیپلزپارٹی کے موقف کی دلیل ہیں، ن لیگ نے کے پی سے پیپلزپارٹی کے معاونین، وزرا کو نظرانداز کر رکھا ہے۔
پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے کے پی سے پیپلزپارٹی کے معاونین، وزرا کو نظرانداز کر رکھا ہے، کابینہ اجلاسوں میں ن لیگ، جے یو آئی کا رویہ معنی خیز ہوتا ہے، حکومتی آغاز کے دنوں میں ن لیگ ہر ایشو پر اعتماد میں لیتی تھی لیکن اب متعدد معاملات پر نظر انداز کیا جارہا ہے۔
پی پی ذرائع کا بتانا ہے کہ پی پی قیادت نے ن لیگ، جے یو آئی کو متعدد بار تحفظات سے آگاہ کیا ہے، نوازشریف، شہباز شریف کی یقین دہانیوں کے باوجود معاملات بہتر نہیں ہورہے ہیں۔
پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی لالچ نہیں، جمہوریت کو بچانے کیلئے حکومت کا حصہ بنی تھی، پیپلزپارٹی کا ن لیگ سے اتحاد غیر فطری، کارکنان کے جذبات کا قتل ہے۔
ذرائع پی پی کا کہنا تھا کہ پی پی قیادت نے حکومتی اتحاد قائم رکھنے کیلئے برداشت سے کام لیا ہے، اگر ہم نہ چاہتے تو ن لیگ کبھی حکومت قائم نہیں کر سکتی تھی۔
ذرائع پی پی نے مزید بتایا کہ حکومت میں شامل ہو کر پیپلزپارٹی کو ناقابل تلافی سیاسی نقصان اٹھانا پڑا ہے لیکن اب بھی خواہش ہے نگران حکومت کے قیام تک معاملات چلتے رہیں۔