اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مابین مذاکرات ڈیڈ لاک کے شکار ہیں، جس کی وجہ سے پی پی نے میاں نواز شریف سے براہ راست رابطے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پیپلز پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آصف زرداری نواز شریف سے رابطہ کریں گے، ان کے ساتھ ساتھ بلاول بھٹو کی بھی نواز شریف سے ملاقات کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے نواز شریف سے رابطہ کر رہی ہے، انھیں وفاقی حکومت سے متعلق پی پی کے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع پی پی کے مطابق پیپلز پارٹی نواز شریف سے مطالبات پورا کرنے کا مطالبہ کرے گی، اور ان سے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا، کیوں کہ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی پی وزیر اعظم شہباز شریف سے مکمل طور مایوس ہو چکی ہے۔
پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی
پی پی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تحریری معاہدے پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہے ہیں، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا سے متعلق تحفظات بدستور موجود ہیں، پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت سے متعلق بھی سنگین تحفظات ہیں۔
واضح رہے کہ پی پی کو وفاق میں تعیناتیوں اور قانون سازی سے متعلق تحفظات ہیں۔