اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور حکومت کے بگڑتے تعلقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، تعلقات بہ ظاہر خراب ہیں لیکن دونوں کے درمیان بیک ڈور چینلز رابطے ہوئے ہیں۔
پی پی ذرائع کے مطابق پارٹی سخت سیاسی بیانات سے حکومت پر دباؤ بڑھانا چاہ رہی ہے، اور دوسری طرف قیادت نے حکومت کو تحفظات اور شکایات سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے پاس سخت زبانی احتجاج کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے، موجودہ حالات میں پیپلز پارٹی کوئی بڑا سیاسی فیصلہ لینے نہیں جا رہی، اس لیے حکومت کے ساتھ اتحاد برقرار رہے گا۔
پی پی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پارٹی موجودہ دور حکومت میں پرانی تنخواہ پر کام جاری رکھے گی، کیوں کہ پی پی کے پاس حکومت کا ساتھ دینے کے علاوہ کوئی چوائس نہیں ہے، اس لیے سخت بیانات اور احتجاج کے باوجود حکومتی اتحاد میں رہے گی۔
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کے متعدد اہم رہنما حکومتی رویے سے دل برداشتہ ہیں، وہ ترقیاتی اسکیموں کی عدم منظوری اور کام نہ ہونے پر نالاں ہیں، اور بلاول بھٹو سے شکایت کر رہے ہیں جس کی وجہ بلاول بھٹو پر حکومت سے احتجاج کے لیے شدید دباؤ ہے۔