اسکردو: گلگت شہر میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جیالوں نے اے آر وائی کی ٹیم پر حملہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے کی میزبان ماریہ میمن نے تصدیق کی کہ گلگت میں براہ راست شو کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان نے حملہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جیالوں نے اے آر وائی کی نشریات روکنے کی کوشش کی ٹیم کے ممبران کو ہراساں کیا اور انہیں دھکے بھی دیے۔
ARY production team was attacked by ppp workers while we were doing live show from Gilgit. The team was harassed , pushed and hackled by workers who were not happy with our coverage. When will we learn to deal with dissent and opposing views with civility and decency ?
— Maria Memon (@Maria_Memon) November 15, 2020
ماریہ میمن نے سوال اٹھایا کہ ’آخر ہم کب مخالف نظریات کو تہذیب اور شائستگی کے ساتھ برداشت کرنا سیکھیں گے؟۔’
دوسری جانب وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
پی پی پی کارکنوں کی اس گھٹیا حرکت کی سخت ترین مذمت کرتے ہیں۔ اتھارٹیز کو ایسی شدت پسند عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرنی چائیے۔ ARY ہو یا کوئی بھی اور چینل ان کو آذادی سے اپنی صحافت کرنے دیں۔ https://t.co/iZDHJA1ED3
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) November 15, 2020
اپنے ٹویٹ میں اُن کا کہنا تھا کہ ’پیپلزپارٹی کارکنوں کی گھٹیا حرکت کی سخت مذمت کرتےہیں،اتھارٹیز کو ایسے شدت پسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے، اے آر وائی ہو یا کوئی اور چینل ان کوآزادی سےاپنی صحافت کرنےدیں‘۔