مسیحی پیشوا پوپ فرانسس جو شدید بیمار اور اسپتال میں زیر علاج ہیں ان سے متعلق صدیوں قبل کی گئی پیشگوئی پھر منظرِ عام پر آ گئی ہے۔
کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا 88 سالہ پوپ فرانسس جن میں رواں ماہ کے آغاز میں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی اور تشویشناک حالت میں اٹلی کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ویٹی کن کی جانب سے پوپ فرانسس کی تشویشناک حالت کی تصدیق اور ان کے جانشین کے انتخاب سے متعلق سوچ بچار سے متعلق خبروں کے بعد معمر پوپ سے متعلق تقریباً 500 سال قبل کی گئی پیشگوئی پھر موضوع بحث بن گئی ہے۔
مستقبل کے حوالے سے درست پیشگوئی کرنے کے لیے مشہور فرانس سے تعلق رکھنے والے مچل نوسٹراڈیمس نے سولہویں صدی میں مسیحوں کے پادری سے متعلق جو پیشگوئی کی تھی وہ پوپ فرانسس پر ہوبہو صادق ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
تباہی کے نجومی کی عرفیت سے مشہور مچل نوسٹرا ڈیمس نے جن کا دور 1503 سے 1566 کے درمیان ہے۔ انہوں نے کئی ایسی پیشگوئیاں کیں جو مستقبل میں بالکل درست ثابت ہوئیں۔
انہوں نے اپنی کتاب میں ایسی ہی ایک پیشگوئی تحریر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مستقبل میں ایک معمر پوپ کی موت کے بعد ایک صحت مند اور بڑی عمر کا رومن منتخب ہو گا، جس کے بارے میں کہا جائے گا کہ اس نے اپنی بصارت کمزور کر دی ہے، تاہم وہ بھی طویل عرصے تک اقتدار میں رہے گا اور مختلف برائی پھلانے والی سرگرمیوں میں مصروف رہے گا۔
واضح رہے کہ مچل نوسٹرا ڈیمس انہوں نے لندن کی ہولناک آتش زدگی، ایڈولف ہٹلر کا عروج، 9/11 حملے، کووڈ 19 کی وبا اور گزشتہ برس جاپان میں آنے والے زلزلے سے متعلق پیش گوئیاں کی تھیں، جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔
پوپ فرانسس کے لیے دعا کرنے ہزاروں لوگ ویٹیکن کے باہر جمع ہو گئے