بھارتی ریاست اڈیشہ کے ضلع کیندرپارہ میں توہم پرستی پر مبنی ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس کے بارے میں سن کر لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔
انڈین میڈیا کے مطابق ضلع کیندرپارہ کے گاؤں وجے نگر میں حاملہ خاتون کو مرنے کے بعد اس کا پیٹ کاٹ کر درخت پر الٹا لٹکا دیا گیا۔
وجے نگر کے بعض توہم پرستوں کا ماننا ہے کہ اگر حاملہ خاتون مر جائے تو وہ چڑیل بن جاتی ہے لہٰذا اسے دفنانے یا جلانے کے بجائے درخت پر الٹا لٹکا دیا جائے۔
مرنے والی خاتون 4 ماہ کی حاملہ تھی جبکہ اس کا پہلے سے ایک بچہ بھی ہے۔ پچھلے دنوں اس کا شوگر لیول اچانک بڑھ گیا اور حالت بگڑ گئی۔
حاملہ خاتون کو علاج کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ چند دنوں بعد مر گئی۔ اہل خانہ جب لاش کو گھر لائے تو راستے داروں اور گاؤں والوں نے اسے دفنانے یا جلانے سے منع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایمبولینس نہ ملنے پر اہل خانہ حاملہ خاتون کو ریڑھی پر اسپتال لے آئے
اہل خانہ نے خاتون کا پیٹ کلہاڑی سے کاٹ کر لاش درخت پر لٹکا دی تاہم مقامی رضاکاروں اور دانشوروں کے سمجھانے کے بعد لاش کو دفنایا گیا۔
شوہر نے بتایا کہ میری بیوی 4 ماہ کی حاملہ اور شوگر کی مریضہ تھی، شوگر لیول بڑھنے پر اسے اسپتال منتقل کیا جہاں اس کی موت ہوگئی، گاؤں والوں نے لاش دفنانے یا جلانے کے بجائے درخت پر لٹکانے کا کہا۔
انہوں نے بتایا کہ میں لاش کو لٹکانا نہیں چاہتا تھا لیکن رستے داروں اور چند لوگوں نے مجھے ایسا کرنے کو کہا۔
پولیس نے شکایت موصول نہ ہونے پر اب تک واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا۔