اشتہار

نگراں وزیراعظم کا لب ولہجہ قابل افسوس ہے، صدر عارف علوی

اشتہار

حیرت انگیز

صدر پاکستان عارف علوی نے کہا ہے کہ تمام تر تحفظات کے باوجود قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کررہا ہوں، نگراں وزیراعظم کا لب ولہجہ قابل افسوس ہے۔

صدر پاکستان نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح10بجے طلب کرلیا ہے، ایوان صدر کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدر نے اجلاس مخصوص نشستوں کے21ویں دن تک حل کی توقع کے ساتھ بلایا۔

صدر نے نگراں وزیراعظم کی سمری میں لہجے اور الزامات پر تحفظات کا اظہاربھی کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا لب ولہجہ قابل افسوس ہے، صدر آئین کے آرٹیکل41 کے تحت ریاست کا سربراہ ہے۔

- Advertisement -

صدرعارف علوی کا کہنا ہے کہ بحیثیت صدر مملکت نگراں وزیراعظم کے جواب پر تحفظات ہیں،
صدرمملکت کوعام طور پرسمریوں میں ایسے مخاطب نہیں کیا جاتا، افسوسناک امرہے چیف ایگزیکٹو نے صدر کو پہلے صیغے میں مخاطب کیا۔

انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم نے سمری میں ناقابل قبول زبان اور الزامات لگائے، حلف اور ذمہ داریوں کے مطابق ہمیشہ معروضیت ،غیرجانبداری کو برقرار رکھا، صدر انتخابی عمل میں بےضابطگیوں اور حکومت سازی سےغافل نہیں ہوسکتا۔

صدرعارف علوی قوم کی بہتری اور ہم آہنگی کے لیے قومی مفاد کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے، اجلاس بلانے کی سمری آرٹیکل 48ایک کے عین مطابق واپس کی گئی، میرا مقصد آرٹیکل51 کے تحت قومی اسمبلی کی تکمیل تھا، میرے عمل کو جانبدار عمل کے طور پر لیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ قرارداد مقاصد کے مطابق عوام کو فیصلوں میں حصہ لینے سے محروم نہیں کیا جاسکتا،
سمری میں آئین کی خلاف ورزی کےالزامات پر وقت صرف نہیں کرنا چاہتا، نگراں وزیراعظم کی ذمہ داری آئین کے تحت انتخابات کیلئے ماحول فراہم کرنا ہے، معاملےپر مختلف حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

مختلف کیسز کو چیلنج کیا جارہا ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے مینڈیٹ کا احترام کرے، اجلاس بلانے کیلئے سمری26فروری کی رات ملی، وقت کی غلطی موجود ہے، نگراں وزیراعظم نے دوبارہ غور کیلئےسمری آرٹیکل48ایک کے مطابق واپس نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کو اس کے حرف اور روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے، اگرچہ موجودہ انتخابی عمل میں آئین کو روح کے مطابق نافذ نہیں کیا جارہا، سمری کے پیرا 14 میں نگراں وزیراعظم کی تجویز پر اپنے مؤقف کا اعادہ کرتا ہوں،۔

صدر مملکت کا کہنا ہے کہ آرٹیکل51 اور91دو پر عمل کرنا چاہیے اور روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے، کچھ دنوں سے الیکشن کمیشن آرٹیکل51 کے تحت مشق کررہا ہے،آرٹیکل51 کے تحت ہونے والی مشق کو21 دنوں میں مکمل ہوجانا چاہیے تھا۔ الیکشن کمیشن نے معاملے پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں