تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں 116 معدنی ذخائر دریافت ہوئے۔ 445 تیل کے نئے کنویں کھودے گئے۔ کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی جبکہ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیوز کانفرنس کی جس میں آئل اور گیس کے شعبے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں 116 معدنی ذخائر دریافت ہوئے۔ پاکستان میں جتنی گیس استعمال ہوئی اتنے ہی ذخائر دریافت کیے۔ 445 تیل کے نئے کنویں کھودے گئے۔

انہوں نے کہا کہ 46 نئے لائسنس اور 31 نئی لیز دی گئیں۔ 5 سالوں میں 20 لاکھ گیس صارفین کا اضافہ کیا گیا۔ سنہ 2013 میں 70 لاکھ اور 2018 میں 90 لاکھ صارفین ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج سی این جی دستیاب ہے، گیس اسٹیشن پر کوئی لائن نہیں۔ 25 ہزار کی ڈسٹری بیوشن پائپ لائن ڈالی گئی۔ گرمیوں میں بھی صارفین کو گیس نہیں ملتی تھی، آج وافر مقدار میں مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی ڈیمانڈ 8 ملین مکعب روزانہ ہے، تاپی منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، 2020 میں مکمل ہوگا۔ مکوڑی اور گمبٹ میں گیس پلانٹ فعال ہیں۔ کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی جبکہ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایک بھی گیس کنکشن سفارش پر نہیں دیا گیا۔ ’کوئی بھی مجھ پر الزام لگائے جواب دینے کے لیے تیار ہوں، الزام لگانے والا ہرجانے کے لیے تیار رہے، نہیں دینا چاہتا تو الگ بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کوٹے سے متعلق پرانے اسکینڈل نہیں کھولنا چاہتا۔ گیس سے سستا ایندھن آج بھی کوئی نہیں۔ کھاد کے کارخانوں کو گیس میسر نہ تھی، آج فراہم کی جا رہی ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -