پشاور : خیبرپختونخواہ میں گرمیوں کی چھٹیوں میں نجی اسکولز کی آدھی فیس وصولی پر پابندی عائد کردی ، پرائیوٹ اسکول ریگولیٹری اتھارٹی نے ریگولیشنز کی منظوری دیدی۔
تفصیلات کے مطابق پرائیوٹ اسکول ریگولیٹری اتھارٹی نے ریگولیشنز 2018 کی منظوری دے دی، اعلامیے کے مطابق موسم گرما کی چھٹیوں میں طلبا سے پیشگی فیس نہیں لی جائے گی، اخراجات کے پیش نظر پچاس فیصد فیس ایڈوانس وصول کی جاسکے گی۔
اعلامیے میں پرائیوٹ اسکولوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ پالیسی مرتب ہونے تک فیسوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق گرمیوں کی چھٹیوں میں طلبا سے ٹرانسپورٹ کے پیسے نہیں لیے جائیں گے جبکہ نجی اسکول کی گاڑی سے باہربچوں کے لٹکنے اور سوار ہونے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، خلاف ورزی پر متعلقہ اسکول کے پرنسپل اوراساتذہ پرجرمانہ عائد ہوگا۔
یاد رہے چند روز قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے امسال شدید گرمی کی پیشگوئی کے پیش نظر محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبہ بھر کے سرکاری اسکولوں کے طلبا کے لئے یونیفارم کی پابندی میں نرمی کا فیصلہ کرتے ہوئے طلبا کو ملیشیا کے علاوہ سفید شلوار قمیض پہننے کی اجازت دے دی تھی۔
مزید پڑھیں : شدید گرمی کی پیشگوئی، سرکاری اسکولوں میں یونیفارم کی پابندی میں نرمی کا فیصلہ
اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ ملیشیا یا سفیدرنگ کی شلوار قمیض، نیلی شرٹ،نیوی بلیوٹراؤزر پہنے جاسکتے ہیں جبکہ محکمہ تعلیم نے کم مقدار والے پولیئسٹر اور کاٹن یونیفارم پہننے کی تلقین کی۔
یاد رہے گذشتہ سال کے آغاز میں خیبر پختون خوا حکومت نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو قید کی سزا دینے کا فیصلہ کیا تھا اور پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم لازمی قرار دینے کے لیے مسودہ تیار کیا تھا، جس کے تحت تمام بچوں کو پرائمری تا سیکنڈری تعلیم حکومت کی جانب سے فراہم کی جائے گی جو کہ بالکل مفت ہوگی۔
قبل ازیں خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی جبکہ چھٹی جماعت سے میٹرک کے بچوں کو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم کو لازم قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی میدان میں کیے جانے والے اقدامات کی وجہ سے سرکاری اسکول والدین کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور اب والدین اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے پرائیویٹ اسکولوں کے بجائے سرکاری اسکولوں کا رخ کرتے ہیں۔