پاکستان کی قومی فضائی کمپنی (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے حکومتی کوششیں کافی عرصہ سے جاری ہیں اب اس حوالے سے نئی خبر آ گئی ہے۔
پاکستان کی قومی فضائی کمپنی (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے وفاقی حکومت طویل عرصہ سے کوشاں ہے اور اس حوالے سے کئی بار نیلامی کا بھی اعلان کیا گیا مگر تاحال یہ مشن کامیاب نہیں ہوسکا۔
اب اطلاعات یہ ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری کے لیے جو ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ اس مقررہ مدت تک بھی اس کی پرائیویٹائزیشن نہیں ہو سکے گی۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت کو جولائی تک پی آئی اے کی نجکاری کی ڈیڈ لائن دی تھی، تاہم اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے نجکاری کا کہنا ہے کہ پی آئی اےکی نجکاری جولائی میں بھی نہیں ہو سکے گی۔
آئی ایم ایف کو دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہو سکے گی بلکہ اس کی پرائیویٹائزیشن کا عمل دسمبر تک مکمل ہو سکے گا۔
دو دہائی بعد پی آئی اے منافع بخش ادارہ بن گیا
مشیر نجکاری کے مطابق پی آئی اے کے لیے ایکسپریشن آف انٹرسٹ رواں ماہ جاری کیا جائے گا اور بولی دینے والوں کو جولائی میں اس کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کا موقع دیا جائے گا۔
پی آئی اے نے 8 انٹرنیشنل روٹس بحال کر دیے
ان کا کہنا ہے کہ نیلامی کے معاملے کے بعد غور وفکر کا مرحلہ ستمبر تک جاری رہے گا۔ دوسری بار نجکاری میں پہلے بولی دینے والی کمپنیاں بھی شامل ہوں گی۔
پی آئی اے کی نجکاری کا عمل ایک بار پھر تیز، تین گروپس نے دلچسپی ظاہر کردی