تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

مودی حکومت آئینی تحفظ کیلئے لڑنے والے کو بے رحمی سے کچل رہی ہے، پریانکا گاندھی

نئی دہلی : کانگریس کی جنرل سیکرٹری پریانکا گاندھی نے کہا ہے کہ مودی حکومت آئین کے تحفظ کے لئے سڑکوں پر لڑنے والے لوگوں کو بے رحمی سے کچل رہی ہے، ترمیمی قانون بھارتی آئین اور غریب عوام کے خلاف ہے۔

یہ بات انہوں نے بھارت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ این آرسی اور شہریت ترمیمی قانون بھارت کے غریب عوام کے خلاف ہے، مودی سرکار کا یہ قدم بھارتی آئین کی روح کے منافی ہے۔

کسی بھی قیمت پر باباصاحب امبیڈ کرکے آئین پر حملہ نہیں ہونے دیا جائے گا، بھارتی آئین پر ہونے والے اِسی حملہ کے خلاف ملک کے عوام سڑکوں پر لڑرہے ہیں۔

ہندوستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جنرل سیکرٹری پریانکا گاندھی نے کہا کہ لوگ اپنے حقوق کی لڑائی سڑکوں پر لڑ رہے ہیں لیکن مودی سرکار احتجاج کرنے والوں کےخلاف بے رحمی سے پیش آرہی ہے اور ظلم وجبر اور تشدد پر آمادہ ہے۔

ہندوستانی آئین کو بچانے کی تحریک ہندوستان کے سبھی حصوں میں جاری ہے لیکن حکومت ہر طرف مظاہرین کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے، مودی سرکار اِن احتجاجی مظاہروں میں شامل ہونے والے نہتے طلبا، دانشوروں، سماجی کارکنوں، وکلا اور صحافیوں کو گرفتار کررہی ہے جو انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں پرتشدد مظاہرے، اترپردیش میں 9 افراد ہلاک

پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ مودی سرکارنے جس طرح نوٹ بندی میں غریبوں کو لائن میں کھڑا کیاتھا اب این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے نام پر لوگوں کو اُسی طرح سے لائن میں کھڑاکرنے کی تیاری میں ہے۔

حکومت اس کے لیے ایک تاریخ طے کرے گی اور ہر ایک ہندوستانی کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے اس تاریخ سے پہلے کوئی مستند دستاویز پیش کرنا ہوگی،اِس عمل میں سب سے زیادہ غریب اور محروم طبقہ کےلوگوں کو پریشان کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -