تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

مسلمان اسکالر طارق رمضان فرانس میں عصمت دری کے الزام میں گرفتار

پیرس: فرانس میں سوئز نژاد مذہب اور فلسفے پر متعدد یونی ورسٹیوں میں تعلیم دینے والے پروفیسر طارق رمضان کے خلاف عصمت دری کا ایک اور مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فرانس کی عدالت میں آکسفورڈ سمیت متعدد جامعات میں مذہب اور فلسفے کی تعلیم دینے والے مسلمان اسکالر طارق رمضان پر45 سالہ خاتون نے عصمت دری کا مقدمہ کروایا ہے،عدالتی ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ اسلامی تعلیمات کے پروفیسر طارق رمضان کے خلاف اس سے پہلے بھی دو مقدمے درج ہوچکے ہیں۔

پروفیسر طارق رمضان نے اپنے اوپر لگائے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے گذشتہ سال نومبر میں بریٹن یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے عہدے کو عارضی طور پر خیرباد کہہ دیا ہے۔ پروفیسر رمضان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وہ عدالت میں ان دونوں خواتین کے خلاف مقدمہ درج کریں گے‘ جنہوں کے ان پر زیادتی کے جھوٹے الزامات عائد کیے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق متاثرہ خاتون نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ پروفیسر طارق رمضان 2013 سے 2014 کے دوران کئی مواقع پر پرتشدد جنسی حملے کرچکے ہیں۔ گذشتہ ماہ فرانس کی عدالت نے یہ حکم جاری کیا تھا کہ مسلم اسکالر رمضان کو گرفتار کرکے ان پر لگائے گئے عصت دری کے الزامات کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔

عدالتی احکامات جاری ہونے کے بعد پولیس نے اس ہفتے کے اوائل میں مسلمان اسکالر طارق رمضان کو فرانس سے گرفتار کرکے مزید تفتیش کی غرض سے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ طارق رمضان مذہبی اسکالر حسن البنا کے نواسے ہیں۔ حسن البنا اسلام پسند رہنما اور مصر کی معروف مذہبی جماعت اخوان المسلمون کے بانی ہیں اور مسلمان نوجوانوں کے اندر کافی مقبول اور اہمیت کے حامل تھے جنہوں نے سب سے پہلے فرانس میں مسلمان خواتین کے پردے کے حوالے سے لگائی گئی پابندیوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔

ذرائع کے مطابق پروفیسر طارق رمضان کے خلاف 2016 میں ہینڈا یاری نامی خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے علاوہ 2009 میں بھی اس قسم کی ایک شکایت سامنے آئی تھی۔

علاوہ ازیں چار سوئس خواتین نے بھی جنیوا میں دورانِ تعلیم پروفیسر طارق رمضان پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا تاہم پروفیسر طارق رمضان نے ان تمام الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کوششیں انہیں بدنام کرنے کی سازش اور اُن کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہیں۔

خیال رہے حسن البنا کے نواسے پروفیسر طارق رمضان کے والد سعید رمضان بھی ممتاز اسلامی اسکالر تھے جنہیں مصری صدر جمال عبدالناصر کے دور میں جلاوطن کردیا گیا تھا جس کے بعد یہ گھرانہ پہلے سعودی عرب اور پھر سوئٹزرلینڈ منتقل ہوا جہاں پروفیسر طارق رمضان کی پیدائش ہوئی۔

پروفیسر طارق رمضان نے سوئٹزرلینڈ میں ہی گریجویشن کی اور پھر فلسفہ اور فرانسیسی ادب کی تعلیم حاصل کی جس کے بعد عربی اور مطالعہ علوم اسلامی کی تعلیم جامعۃ الازہر سے حاصل کی اور درس و تدریس کو اپنا اوڑنا بچھونا بنایا، وہ عراق پر اتحادی فوجوں کے حملے کے سخت ناقد بھی تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -