اشتہار

حکومتی ذرائع نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے پروپیگنڈے کی تردید کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: حکومتی ذرائع نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کے حوالے سے پروپیگنڈے کی تردید کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک کے کئی حصوں میں جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات رونما ہوئے، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما اور سوشل میڈیا ہینڈلرز اس دوران ہلاکتوں اور زخمیوں کے حوالے سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

حکومت ذرائع کے مطابق بڑھا چڑھا کر من گھڑت اعداد و شمار سے سنسنی اور اشتعال دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اب تک مجموعی طور پر 11 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

- Advertisement -

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا، پنجاب اور دیگر علاقوں کے مختلف واقعات میں 70 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری طرف ترجمان پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ پرتشدد کارروائیوں میں پنجاب بھر میں 150 سے زائد افسران و اہلکار زخمی ہوئے ہیں، اور پنجاب پولیس کے زیر استعمال 72 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، جس پر شرپسند عناصر کو شناخت کر کے گرفتار کیا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے شوکت یوسفزئی کو تشدد کا نشانہ بنا دیا

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق لاہور میں 63، راولپنڈی 29، فیصل آباد میں 25، گوجرانوالہ میں 13، اٹک میں 10، سیالکوٹ میں 5 اور میانوالی میں 6 افسران و اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ جب کہ لاہور میں 22، راولپنڈی 18، فیصل آباد 15، گوجرانولہ میں 3، سیالکوٹ 5، بھکر 2، ملتان 4، اور اٹک میں ایک گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق سرکاری و نجی اداروں پر حملوں اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 2217 شرپسند عناصر کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں