اسلام آباد: ریڈ زون میں مظاہرین کا دھرنا آج دوسرے دن بھی جاری ہے، پرتشدد احتجاج کے سبب ریڈ زون کی سیکیورٹی فوج کے سپرد کردی گئی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشتعل افراد کا ریڈ زون میں پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا جاری آج دوسرے دن بھی جاری ہے۔
اس موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، فوج کے جوانوں نے پارلیمنٹ ہاؤس سمیت اہم عمارتوں کا کنٹرول گزشتہ رات سے سنبھال رکھا ہے۔ پاک فوج، رینجرزاور پولیس کے دستے ریڈزون میں موجود ہیں۔
اسلام آباد کے ریڈ زون اورگردونواح میں موبائل فون سروس جو کل پرتشدد واقعات کے بعد نقص امن کے خدشے کی وجہ سے بند کردی گئی تھی اب بحال ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزاسلام آباد کا ڈی چوک میدان جنگ بنا ہوا تھا، سابق گرنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کے حامیوں نے اپنے مطالبات منوانے کے لئے راولپنڈی سے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا۔
video: Inside view of Metro Station Islamabad, that was ransacked, vandalized,video Khurram pic.twitter.com/Rts4uFIBKl
— Khalid Khan™ (@khalidkhan787) March 28, 2016
مارچ کرنے والے مشتعل مظاہرین نے راولپنڈی کے میٹرواسٹیشن میں گھس کرتوڑپھوڑکی اورآس پاس کھڑی موٹر سائیکلوں کو جلا ڈالا تھا، مظاہرین نے رکاوٹوں کے لئے کھڑے کنٹینروں کو بھی آگ لگادی تھی اورجب ڈی چوک میں پولیس نے مظاہرین کا راستہ روکا توتصادم ہوگیا تھا۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ تصادم میں کئی اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ کئی مظاہرین کو گرفتار بھی گیا، صورتحال بگڑتی دیکھ کر حکومت نے ریڈ زون میں فوج طلب کرلی تھی۔
مظاہرین نے حکومت کے سامنے اپنا چارٹرآف ڈیمانڈ پیش کیا ہے اوران کا کہنا ہے مطالبات کی منظوری تک وہ ریڈزون سے نہیں جائیں گے۔